ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
آرڈر خلاف اصول ہونے کی بناء پر واپس کردئے ہیں اور اپنا ہی تئیس روپیہ کا نقصان کیا ہے مگر الحمد اللہ میرا قلب مطمئن ہے کہ میں نے خود بھی اصول صحیحہ کی پابندی کی اور دوسروں کو بھی ان کا پابند بنانا چاہا ۔ بلا سے روپیوں کا نقصان ہوا ۔ لیکن یہ کتنی بڑی مسرت حاصل ہوئی کہ میں نے اصول صحیحہ کے مطابق عمل کیا اس کے مقابلہ میں روپیوں کی کیا حقیقت ہے خصوص جب اللہ تعالٰی اس کا نعم البدل بھی ساتھ ساتھ عطا فرما دے ۔ (ملفوظ 82) آداب معاشرت کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی تصویر ایک نو اور اپنا تعارف کراتے وقت آگے لو جھکے ۔ اس پر حضرت اقدس نے تنبہ فرمائی اور فرمایا کہ بس ایسے ہی ادب و تعظیم سے تو شدہ شدہ شر و بدعت تک نوبت پہنچ گئے ہے کہ پہلے پھر رکوع کیا پھر سجدہ کیا پھر عبادت کرنے لگے یونہی تو خرابیاں بڑھتی ہیں ۔ جاؤ اس وقت میں کچھ نہیں سنتا تمیز سیکھ کر آؤ اور آدمیوں کی طرح بیٹھ کر اپنا تعارف کراؤ ۔ ان کے بعد بعض اور تو داروں نے بھی اسی قسم کی موذی حرکتیں کیں۔ مثلا کسی نے بہت آہستہ سے گفتگو شروع کی کہ ایک حرف سمجھ میں نہ آیا کسی نے پرچہ کھڑے کھڑے پیش کیا جس سے دوسرے پر بار پڑۓ اور تقاضا ہو کہ سب کام چھوڑ کر اس کے پرچہ کو لے ۔ ان سب کو حضرت اقدس نے تنبیہ فرما کر فرمایا دوبارہ ٹھیک طریقہ سے جب آکر کہو گے تو سنیں گے ۔ پھر حاضرین مجلس سے فرمایا کہ حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی عملی تعلیم فرمائی ہے ۔ چنانچہ ایک بار حضور سفر میں تھے کہ ایک ناواقف مسلمان بلا اطلاع کئے اور بلا اجازت لئے حضور کی قیام گاہ میں گھس آیا ۔ آپ نے اپنے بعض اصحاب سے فرمایا کہ اس کو باہر لے جاؤ اور استیذان کا طریقہ بتلا کر کہو کہ اس طریقہ سے اندر آئے یہ سب موٹی موٹی اور