ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
اور یہ خدمت بھی اس اصل خدمت کے ساتھ ملحق ہے ۔ ( ملفوظ 68 ) بوجہ ضعف مصافحہ سے معزرت حضرت اقدس مد ظلہم العالی بعد نماز فجر اپنی آرام گاہ میں تشریف فرما تھے اور روشنی و ہوا کے لئے صحن کی طرف دروازہ کھو رکھا تھا اس وقت حسب معمول پردہ کرا کے بعض خصوصیت کو حضرت اقدس زیارت کی اجازت مرحمت فرمادیتے ہیں اور اس طرح تھوڑی دیر کے لئے مجلس خاص منعقد ہو جاتی ہے چنانچہ حضرت اقدس تو اپنے کمرہ ے اندر تشریف فرماتھے اور حاضرین سامنے کی سردری میں ۔ ایک صاحب جو باہر سے تشریف لائے ہوئے تھے رخصتی مصافحہ کے لئے کمرہ کے اندر جانے لگے تو حضرت اقدس نے روک کر پوچھا کہ تم کو اندر آرہے ہو تو کیا تم اپنے آپ لو مستشنٰی سمجھتے ہو ۔ یہ جو میں نے اور سب کو سردری میں بیٹھایا آخر اس میں کوئی مصلحت ہی تھی جو میں نے ایسا کیا اور تم ہو کہ سیدھے بے فکری سے اندر چلے آرہے ہو اس کا جواب دو ۔ انہوں نے عرض کیا کہ میں سمجھا کہ گرمی کی وجہ سے سب کو سردی میں بٹھلایا ہے ۔ فرمایا کہ یہ وجہ اپنی طرف سے کیوں تراشی کی اور دوسرا احتمال کیوں نہ ہوا خصوص جبکہ اس کے قرائن بھی موجود تھے ۔ دوسری مجلس میں جبکہ ان کا عریضند معزرت آیا فرمایا کہ اخلاق اور معاشرت کے متعلق عام طور سے لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ تخمینیات کی تحقیقات سمجھ لیتے ہیں اور دوسرا احتمال ہی ذہن میں نہیں آتا ۔ وہ عقل ہی کیا ہوئی جو دوسرا احتمال ہی ذہن میں نہیں آتا ۔ پھر آدمیوں میں اور جانوروں میں فرق ہی کیا ہوا ۔ جانوروں میں اور کس بات کی کمی ہے یہی تو ہے کہ انہیں جانب مخالف کا احتمال ہی نہیں ہوتا ۔ جہاں کوئی ہرا بھرا کھیت دیکھا بس فورا جامنہ مارا اور یہ احتمال نہ ہوا کہ اوپر سے ڈنڈے بھی پڑیں گے تو ضرورت اس کی ہے کہ جب کوئی کام کیا جائے سب احتمالات کو ذہن میں حاضر کرلیا جائے ۔ یہ عام مرض ہے اور کثرت سے اس کا