ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
15 / رمضان المبارک 1360 ھ سہ شنبہ مجلس بعد الفجر ( ملفوظ 137 ) چھوٹی چھوٹی باتوں کا نتیجہ زوال سلطنت ہوتا ہے ایک خادم کی ایک ادنی انتظامی غفلت سے بہت دیر تک پریشانی رہی پھر فرمایا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں کا بھی بہت اہتمام چاہئے ۔ سلطنت جو گئی ہے میرے نزدیک چھوٹی چھوٹی چیزوں کے اہتمام کی غفلت ہی سے گئی ہے کیونکہ چھوٹی چھوٹی جزئیات کی طرف سے جو غفلتیں ہوتی رہتی ہیں وہ سب مل کر ایک بہت بڑا مجموعہ غفلتعں کا ہوجاتا ہے جو آخڑ میں رنگ لاتا ہے اور زوال سلطنت کا موجب ہوجاتا ہے ۔ نیز جب چھوٹی چھوٹی باتوں کا اہتمام نہیں ہوتا تو غفلت کی عادت پڑجاتی ہے پھر بڑے بڑے کاموں میں بھی غفلت ہونے لگتی ہے اور وہ براہ راست منحل ہیں ۔ سلطنت کی اس لئے چھوٹی چیزوں کا اہتمام ویسا بھی ضروری ہی ہوگا اس میں ایک بڑا راز یہ بھی ہے کہ چھوٹے امور میں کوتاہی کرنے سے باہمی معاملات میں بھی یہی عمل ہوتا ہے جس سے باہم کدورت پیدا ہوجاتی ہے اس صورت میں باہم الفت نہیں اور مدار سلطنت کا باہمی اتفاق پر ہے ۔ اس اہتمام کی تائید میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا واقعہ بیان فرمایا کہ ایک بار شب کے وقت حضرت علی رضی اللہ عنہ آکر باتیں کرنے لگے تو آپ نے فورا چراغ گل کر دیا کیونکہ اس وقت آپ بیت المال کا کام کررہے تھے اور چراغ میں تیل بھی بیت المال ہی کا تھا ۔ لیجئے یہ بھی کوئی بات تھی لیکن جو شخص ایسی چھوٹی چھوٹی بوتوں کا اہتمام کریگا وہ بڑے بڑے امور کو تو کیوں نظر انداز کریگا ۔ ( ملفوظ 138 ) کثرت رائے کے باطل ہونے کی دلیل آج شب کو حضرت اقدس مدظلہم العالی کو پھر شکایت ہوگئیں جس سے غیر معمولی ضعف لاحق ہوگیا ۔ بعد فجر زائرین کا حسب معمول ہجوم