ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
گفتگوئے عاشقاں در کار رب جوشش عشق است نے ترک ادب آگے فرماتے ہیں بے ادب ترنیست زوکس در جہاں با ادب ترنیست زوکس در نہاں یعنی باطن میں تو با ادب ہیں ۔ علانیہ بے ادب ہیں ۔ یہ عذر بیان کرنے کے ساتھ ہی دوسری جگہ ادب کو ترجیح دیتے ہیں از خدا خواہیم توفیق ادب بے ادب محروم مانداز فضل رب بے ادب خود رانہ تنہا داشت بد بلکہ آتش در ہمہ افاق زد ہرکہ گستاخی کند اندر طریق باشد اندر لجئہ حیرت غریق از ادب پر نور گشت ست ایں فلک وز ادب معصوم وپاک آمد ملک اب تو اکثر صوفی صاحب حال بھی نہیں رہے محض نقل کی نقل رہ گئی وہ بھی بے ادبوں کی ۔ نقل کرو تاکہ لوگ مگڑیں تو نہیں ۔ مولانا فرماتے ہیں ظالم اں قومیکہ چشماں دو ختند از سنحنہا عالمے را سوختند ادب وہ چیز ہے کہ ایک شخص حضرت احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ کے زمانہ میں تھا وہ انتقال کر گیا کسی نے اس کو خواب میں دیکھا تو پوچھا کہ حق تعالٰی نے تمہارے ساتھ کیا معاملہ فرمایا اس نے کہا کہ اللہ تعالٰی نے میری مغفرت صرف ایک ایسے عمل پر فرمادی جس کو میں بہت ہی معمولی سمجھتا تھا ۔ وہ یہ کہ ایک دفعہ میں نہر پر وضو کررہا تھا کہ حضرت احمد ابن حنبل آئے اور میری پائیں میں وضو کرنے کے لئے بیٹھ گئے اس طرح کہ میرے سامنے کا پانی ان کی طرف سے گذرتا تھا ۔ مجھے خیال ہوا کہ میرا مستعمل پانی ان کے استعمال میں نہ آنا