سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
بعثت : رسول اللہ ﷺ کی عمرمبارک جب پینتیس برس سے تجاوزکرگئی توطبیعت میں مزیدسنجیدگی ومتانت کے آثارنمایاں ہونے لگے،آپؐاکثرخاموش اورتفکروتدبرمیں محورہتے،آپؐکی طبیعت اس ماحول سے مسلسل بیزاررہنے لگی کہ جہاں عقیدہ وایمان اوراخلاق وکردارکے لحاظ سے چہارسوخرابیاں ہی خرابیاں پھیلی ہوئی تھیں،ایسے میں آپؐکے مزاج میں گوشہ نشینی وخلوت گزینی کی طرف میلان ورجحان بڑھنے لگا،آپؐ کے کندھوں پراہل وعیال کی ذمہ داریوں کابوجھ تھا،دنیاوی وکاروباری اموربھی نپٹاناپڑتے تھے،لیکن اب آپؐ کی طبیعت ان تمام کاموں سے اچاٹ رہنے لگی،آخرنوبت یہاں تک پہنچی کہ آپؐاکثرکئی دنوں کی خوراک اپنے ہمراہ لیتے جوکہ پانی اورستوپرمشتمل ہوتی ٗ اورمکہ شہرسے کچھ فاصلے پرجبل النورنامی پہاڑ کی بلندوبالاچوٹی پرواقع ’’غارِحراء‘‘میں جابیٹھتے… دنیاسے الگ تھلگ… وہاں آپؐ اکیلے مسلسل کئی کئی دن قیام فرماتے،اللہ کی قدرت کے بارے میں غوروفکرمیں منہمک ومستغرق رہتے،اس وقت آپؐ کوکسی خاص مقصودِحقیقی کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا،البتہ تلاشِ حق کی ایک جستجوتھی… ایک عجیب لگن تھی… جس نے بے چین کررکھاتھا…!! اسی کیفیت میں وقت گذرتاچلاگیا… جیسے جیسے آفتابِ نبوت کے طلوع ہونے کاوقت قریب آتاگیاآپﷺ پرقدرت کے اسرارورموزمنکشف ہونے لگے،آپؐ کواکثرخواب نظرآتے،اورخواب میں آپؐجوکچھ دیکھتے جلدہی حقیقت کی دنیامیں بھی وہی منظرسامنے آجاتا…خوابوں کا یہ سلسلہ تقریباً چھ ماہ تک جاری رہا۔