سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
نئے معاشرے کی تشکیل کیلئے فوری اقدامات رسول اللہﷺنے ہجرت کے بعدمدینہ منورہ میں نئے معاشرے کی تشکیل اوراس نوزائیدہ اسلامی ریاست کی تأسیس کی غرض سے چندفوری اوربنیادی قسم کے اقدامات کئے جن کے اثرات وثمرات آئندہ چل کرانتہائی مفیداوردوررس ثابت ہوئے۔ ٭…مسجدِنبوی کی تعمیر: رسول اللہ ﷺ ہجرت کے موقع پرجب مکہ سے سفرکرتے ہوئے مدینہ منورہ تشریف لائے تھے ٗ اُس موقع پرآپؐکی اونٹنی مختلف گلیوں ٗمحلوں ٗ نیزمختلف قبائل کے مساکن میں سے گذرتی ہوئی مسلسل آگے بڑھتی چلی جارہی تھی، راستے میں باربارلوگ دیوانہ وارآگے بڑھ کراس اونٹنی کوروکنے کی کوشش کرتے اوراورانتہائی عقیدت ومحبت کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں گذارش کرتے کہ ’’اے اللہ کے رسول! بس یہیں ہمارے محلے میں رُک جائیے … ہمیں خدمت کاموقع عنایت فرمایئے… لیکن آپؐ بارباریہی ارشاد دہراتے: ’’دَعُوھَا فَاِنَّھَا مَأمُورَۃ‘‘ یعنی’’اسے چھوڑدو، یہ اللہ کے حکم سے چل رہی ہے‘‘ بالآخرچلتے چلتے وہ اونٹنی مدینہ کے مشہورخاندان ’’بنونجار‘‘کے محلے میں ایک جگہ جاکررُک گئی تھی، اورپھرکچھ دیراِدھراُدھرگردن گھمانے کے بعداسی جگہ بیٹھ گئی تھی…اوریہ جگہ حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے گھرکے دروازے کے عین سامنے تھی۔ مدینہ منورہ میں چنددن گذرنے کے بعدرسول اللہﷺنے جب مسلمانوں کیلئے روزانہ