سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ہیں…ابوطالب جیسامحسن ومددگار…اورخدیجہؓجیسی ہمدردوفاشعارشخصیات اگرنہیں رہیں توکیاہوا… ہم توموجودہیں آپؐ کی تسلی وغمخواری کیلئے… طائف والوں نے آپؐکی میزبانی وخبرگیری کی بجائے اگرآپؐ کے ساتھ بدسلوکی کی ہے …آپؐ پرپتھر برسائے ہیں…اورآپؐ کادل دکھایاہے توکیاہوا… ؟ ہم جوموجودہیں آسمانوں پران سے بہت بہترمیزبانی کیلئے۔ لہٰذا اس سفرِمعراج کے ذریعے جہاں ایک جانب رسول اللہﷺ کوعظیم ترین شرف اوربے مثال اعزازسے نوازنامقصودتھا… وہیں اس کے ساتھ ساتھ خالقِ ارض وسماء کی جانب سے اپنے حبیبﷺ کیلئے مسلسل دکھوں اورپریشانیوں کے بعداب تسلی وغمخواری کاانتظام بھی مقصود تھا۔٭…آئندہ پیش آنیوالے مراحل کیلئے تیاری : رسول اللہﷺکی حیاتِ مبارکہ اگرچہ اب تک مسلسل مشقتوں اورآزمائشوں سے بھرپورتھی،لیکن اب آئندہ عنقریب اس سے بھی بڑھ کرمزیدایسادورآنے والاتھاجس کیلئے اللہ سبحانہ وتعالیٰ پرمزیدپختہ ایمان ویقین ازحدضروری تھا،مثلاً ہجرتِ مدینہ ، وہاں نئے ماحول میں نئے مسائل کاسامنا،اورپھر کفارومشرکین کے خلاف غزوات کی ابتداء… وغیرہ… غرضیکہ دینِ اسلام کی روشنی جواب تک مکہ شہرکی چاردیواریوں تک محدودتھی،اب وقت آگیاتھاکہ یہ روشنی مکہ شہرسے باہرنکلے اورتمام دنیا’’لاالٰہ الااللہ‘‘ کے نورسے جگمگا اٹھے… بالفاظِ دیگراب مشکل ترین اورفیصلہ کن مرحلہ قریب تھا… اور ظاہرہے کہ اس کیلئے یقینابہت بڑی عزیمت اورپختہ یقین ناگزیرتھا۔ جس طرح حضرت موسیٰ علیہ السلام کواللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے جب فرعون جیسے سرکش ٗ