سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
نشیب اورفراز… روشنی اوراندھیرا…یہ سب کچھ توہرایک کے ساتھ لگاہواہے… ہرانسان کی یہی کہانی ہے…یہی قانونِ قدرت ہے…جس کے سامنے امیروفقیر ٗ چھوٹے بڑے ٗ خادم ومخدوم ٗ حاکم ومحکوم ٗ سبھی بے بس اورلاچارہیں…! لہٰذا پریشانی اورصدمے کے وقت ہم کیاکریں…؟ہم کہاں جائیں…؟ کس کے سامنے اپنادکھڑابیان کریں…؟اورکس سے فریادکریں…؟ اس اہم ترین سوال کاجواب یہی ہے کہ اللہ کی طرف سے جب اپنے حبیبﷺکیلئے مشکلات کے اُس دورمیں اورصدمات کے اُس بھنورمیںبذریعۂ’’ معراج‘‘ تسلی وتسکین کاسامان کیاگیا …اسی رات اسی موقع پرہی اپنے حبیبﷺکی امت کیلئے ٗ یعنی ہمارے لئے بھی اسی تسلی وتسکین کاانتظام کردیاگیا… یعنی ہمارے لئے’’نماز‘‘کاتحفہ عطاء کیاگیا… یہ ’’نماز‘‘ہمارے لئے معراج ہے… یہ نمازہمارے لئے اللہ سے ملاقات ہے… یہ نمازاللہ سے دعاء ومناجات ہے… یہ نمازاللہ اوربندے کے درمیان وابستگی وتعلق کاوسیلہ وذریعہ ہے…یہ نمازاللہ کے سامنے اپنی بندگی ومحتاجی کاعملی اقرارواظہار ہے… یہ نمازٹوٹے ہوئے دل کی فریادہے… اس نمازمیں ٹوٹے ہوئے دل کیلئے تسلی کا انتظام ٗ اوربے قرارروح کیلئے تسکین کاسامان ہے…! لہٰذاواقعۂ ’’اسراء ومعراج‘‘ سے سبق حاصل کرتے ہوئے ہمیں نمازکی مکمل پابندی کاخوب اہتمام کرناچاہئے۔٭…مسجدسے رشتہ جوڑنے کی ضرورت : رسول اللہﷺکواللہ کے حکم سے اس سفرِاسراء ومعراج پرمسجدسے لے جایاگیا۔یعنی عالمِ بالا کے اس سفرکی ابتداء اوراس ’’روحانی پرواز‘‘کاآغازمسجدسے ہوا ٗ نہ کہ کسی اورمقام سے