سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
وقت کافی کم سن تھے ٗ اوران کی والدہ ام ایمن رضی اللہ عنہاشامل تھیں۔سفرِ ہجرت میں ہمارے لئے سبق اورپیغام :٭… اللہ پرتوکل : اس تاریخی اوریادگارترین سفرمیں امت کیلئے یقیناسب سے پہلاسبق یہی ہے کہ حالات کیسے ہی کٹھن اورمشکل ترین کیوں نہوں…بہرصورت صرف اورصرف اللہ پرتوکل واعتمادکیاجائے ٗاسی سے التجاء وفریادکی جائے ،اوراسی سے مددطلب کی جائے… اس سفرکے دوران ہرایک ایک قدم پر ٗاوربالخصوص غارِثورمیں قیام کے دوران جب مشرکینِ مکہ تعاقب کرتے ہوئے اس غارکے دہانے تک آپہنچے تھے… رسول اللہﷺکی سیرت وکردرارمیں توکل علیٰ اللہ کی ایسی نادرونایاب مثالیں نظرآتی ہیں کہ شایدتمام انسانی تاریخ میں ایسی کوئی اورمثال نہیں مل سکے گی۔٭…توکل کی حقیقت : البتہ اس مناسبت سے یہ تذکرہ بھی ضروری ہے کہ اس تاریخی موقع پررسول اللہﷺنے اپنے مبارک عمل سے ہمیشہ کیلئے امت کو’’توکل کی حقیقت‘‘بھی بتادی۔ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ اس تاریخی اورانتہائی خطرناک سفرکے موقع پرآپؐ نے اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ پرتمامترتوکل اورغیرمتزلزل اعتماداوربھروسے کے باوجودہروہ سبب اختیارکیاجواس سلسلے میں مفیدثابت ہوسکتاتھا،مثلاً: ٭…اس سفرکے بارے میں انتہائی رازداری برتی گئی۔ ٭…مکہ سے روانگی کے فوری بعدشمال یعنی مدینہ کی جانب چلنے کی بجائے بالکل مخالف