سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
٭…شَیماء بنت حارث السعدیہ : رسول اللہﷺنے اپنی حیاتِ طیبہ کے ابتدائی پانچ سال مکہ شہرسے باہربادیہ ٔ بنی سعدمیں گذارے تھے،اُس دورمیں یہ رواج تھاکہ ’’شرفاء‘‘اورصاحبِ حیثیت قسم کے لوگ اپنے شیرخواربچوں کوتربیت کیلئے بادیہ بھجوایاکرتے تھے ،تاکہ شہرکے مصنوعی ماحول سے دوربادیہ میں قدرتی آب وہوامیں ٗنیزفطری ماحول میں بچے کی بہترنشوونماہوسکے۔ اسی دستورکے مطابق رسول اللہﷺکی والدہ ماجدہ آمنہ بنت وہب نے بھی اپنے اس نومولودنورِنظرکو’’حلیمہ ‘‘نامی بادیہ نشیں خاتون کے حوالے کردیاتھاجس کاتعلق’’ بنوسعد‘‘سے تھا،اوراسی نسبت کی وجہ سے وہ ’’حلیمہ سعدیہ‘‘کہلاتی تھیں۔ چنانچہ رسول اللہﷺپانچ سال تک وہیں بادیہ ٔبنی سعدمیں مقیم رہے،اس دوران وقتاً فوقتاًحلیمہ سعدیہ اس نونہال کواس کی ماں سے ملانے کی خاطرمکہ لاتی رہتی تھیں۔ اُس زمانے میں ہربڑے قبیلے میں بہت سے ذیلی قسم کے چھوٹے چھوٹے قبائل اورخاندان ہواکرتے تھے ،مثلاًشہرمکہ میں ’’قریش‘‘بڑامشہوراورطاقتورقبیلہ تھا،جس کے بہت سے ذیلی قبائل تھے ،مثلاًبنوہاشم،بنوزہرہ، بنوعدی… وغیرہ…اسی طرح طائف اوراس کے مضافات میں آبادبڑے مشہوراورطاقتورقبیلے’’ ہوازن ‘‘کے بھی متعددذیلی قبائل تھے ٗجوکہ طائف اورمکہ کے درمیان پھیلے ہوئے تھے،انہی میں ایک ذیلی قبیلہ’’بنوسعد‘‘بھی تھا، ’’ہوازن‘‘نے مسلمانوں کے خلاف جس جارحیت کاآغازکیاتھا ٗجس کے نتیجے میں ’’غزوۂ حنین‘‘کاتاریخی واقعہ پیش آیاتھا ٗ اس جارحیت میں ’’ہوازن‘‘کے دیگرذیلی قبائل کی طرح ’’قبیلۂ بنوسعد‘‘بھی شامل تھا۔ غزوۂ حنین سے فراغت کے بعداسی غزوے سے متعلق چھوٹے بڑے بہت سے انتظامی قسم