سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
شہرمکہ…اور…حضرت ابراہیم علیہ السلام رسول اللہﷺکاآبائی وطن چونکہ مکہ مکرمہ تھا لہٰذاآپؐکی سیرتِ مبارکہ اورحیاتِ طیبہ کے تذکرہ وبیان کے ضمن میںاس شہراوراس خطے کامختصرتذکرہ بھی ضروری ہے،اورجب شہرمکہ کاتذکرہ ہوگاتوضرورحضرت ابراہیم علیہ السلام کاتذکرہ بھی ہوگا،کیونکہ یہ دونوں لازم وملزوم ہیں۔ شہرمکہ کی اولین آبادی دوپاکیزہ نفوس پرمشتمل تھی،یعنی حضرت اسماعیل علیہ السلام اوران کی والدہ ’’ہاجر‘‘۔(۱) حضرت اسماعیل علیہ السلام اللہ کے جلیل القدرپیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے فرزند تھے،جنہیںابوالأنبیاء بھی کہاجاتاہے،کیونکہ ان کے بعدجتنے بھی نبی آئے وہ سب انہی کی اولادمیںسے تھے۔حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعوت پرایمان قبول کرنے والوں کی تعدادتواگرچہ بہت کم تھی،یعنی صرف ان کی اہلیہ حضرت سارہ ،دوسری اہلیہ حضرت ہاجر،نیز بھتیجے حضرت لوط علیہ السلام (۲)یہ کل امت تھی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی،لیکن اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے انہیں مقام ورتبہ بہت ہی بلندعطاء کیاگیااور’’امام الناس‘‘کالقب عطاء کیاگیا۔ قانونِ قدرت یہ ہے کہ جب کسی کوبلندمقام ورتبہ سے نوازنامقصودہوتواس کیلئے آزمائشوں ------------------------------ (۱)’’ہاجَر‘‘کو اردودان طبقے میں برصغیرمیںعام طورپرحضرت ہاجرہ کہاجاتاہے۔ (۲) حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دونوں صاحبزادوں حضرت اسماعیل اورحضرت اسحاق علیہماالسلام کی ولادت توبعدمیں ہوئی،لہٰذاوہ توپیدائشی ہی مؤمن تھے،جبکہ آپ کی دعوت پرایمان قبول کرنے والوں کی کل تعدادتین ہی تھی۔