سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
براہِ راست محرکات و اسباب کیاتھے؟اورپھریہ کہ جب وہ اس مقصدکیلئے یمن سے روانہ ہوا،اورپھر جب مکہ کی حدودمیں پہنچاتواس دوران کیاکیاہوا…؟اس سلسلے میں کافی تفصیل ہے جوکہ کتبِ تاریخ میں مذکورہے۔ خلاصہ یہ کہ کعبۃ اللہ کومنہدم کرنے کی غرض سے وہ اپنالشکرِجرارلئے ہوئے مکہ کی حدودمیں داخل ہوااورکعبۃ اللہ کی طرف پیش قدمی کی،اس لشکرمیں بڑی تعدادمیں ہاتھی بھی موجود تھے، جوغالباً جنگی مقاصدکیلئے استعمال کے علاوہ مزیدیہ کہ کعبۃ اللہ کومنہدم کرنے کی غرض سے بھی لائے گئے تھے۔ جب یہ لشکرمکہ مکرمہ کے مضافات میں منیٰ کے مقام پرپہنچاتواچانک فضاء میں اللہ کی قدرت سے چھوٹے چھوٹے پرندوں کے غول نمودارہوئے ٗ ہرپرندے نے اپنی چونچ اورپنجوں میں کنکریاں تھامی ہوئی تھیں،اوراس لشکرکے عین اوپرپہنچ کران پرندوں نے وہ کنکریاں ان پر برسادیں، جس سے وہ تمام لشکرہاتھیوں سمیت نیست ونابودہوگیا،اوریوں اللہ نے اپنے گھر کی خودحفاظت فرمائی۔ جس سال مکہ مکرمہ میںیہ واقعہ پیش آیااسی سال وہاں رسول اللہﷺکی ولادت باسعادت ہوئی۔٭… عبداللہ: (رسول اللہﷺکے والدِگرامی) عبدالمطلب نے زمزم کاکنواں کھودتے وقت جودعاء مانگی تھی وہ قبول ہوئی، اللہ نے انہیں دس بیٹے عطاء کئے،جوسب کے سب جوان ہوئے اوراپنے باپ کے دست وبازوبنے،ان دس جوان بیٹوں میں عبداللہ سب سے خوبصورت اورباپ کے بہت لاڈلے تھے۔ اب عبدالمطلب کواپنی قسم پوری کرنے کی فکرلاحق ہوئی،بیٹوں کواپنی قسم کے بارے میں