سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
مرحلۂ شباب :٭…تجارت : چونکہ مکہ اوراس کے مضافات میںزراعت کاکہیںکوئی وجودنہیں تھا ٗلہٰذاقریش کی معیشت کاتمامترانحصارتجارت پرتھا۔بنوہاشم کے جدامجدیعنی خودہاشم کابھی یہی ذریعۂ معاش تھا، اور اب ابوطالب کابھی یہی پیشہ تھا۔ رسول اللہﷺ نے بچپن اورپھرلڑکپن کی منزلیں طے کرنے کے بعدنوجوانی کے مرحلے میں جب قدم رکھاتوآپ ؐنے بھی تجارت کوہی اپناذریعۂ معاش بنایا،اوراس دورمیں اپنے سرپرست اورمشفق چچاابوطالب کے ہمراہ آپؐنے متعددتجارتی سفربھی کئے۔ان دنوں تجارت کے حوالے سے چہارسوآپؐ کے حسنِ معاملہ ٗ راست بازی اورامانت ودیانت کے چرچے ہونے لگے،اپنے اورپرائے ٗ دوست ودشمن سبھی آپؐ کو’’صادق وامین ‘‘کے لقب سے پکارنے لگے…!!٭…حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاسے نکاح : خدیجہ بنت خویلدانتہائی شریف النفس اورصاحبِ حیثیت خاتون تھیں،مکہ میں ان کاخاص مقام ورتبہ تھااورقریش کے عوام وخواص سبھی انہیں نہایت عزت وعظمت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کاسلسلۂ نسب پانچویں پشت میں رسول اللہﷺکے خاندان سے جاملتاہے،وہ بیوہ تھیں،اپنی شرافتِ نفس ٗپاکیزگیٔ اخلاق اورعفت وعصمت کی وجہ سے زمانۂ جاہلیت میں بھی لوگ انہیں ’’طاہرہ‘‘کے لقب سے پکاراکرتے تھے۔