سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اصل مقصود؛ اتباع رسولﷺ : الحمدللہ گذشتہ صفحات میں رسول اللہﷺکی سیرتِ مبارکہ اورحیاتِ طیبہ کے بارے میں مختصرتذکرے کی ہمیں سعادت نصیب ہوئی اوریوں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے خاص فضل وکرم اورتوفیق کی بدولت ہم اس قابل ہوسکے کہ اللہ کے حبیبﷺکے مبارک تذکرے کے ذریعے اپنے دلوں کومنورکرسکیں۔ البتہ اس موقع پریہ اہم ترین تنبیہ ضروری ہے کہ جب بھی رسول اللہﷺکی سیرتِ مبارکہ کاکہیں تذکرہ سناجائے…یااس بارے میں کسی کتاب کامطالعہ کیاجائے …تویہ بات ضرورذہن نشیں رکھی جائے کہ اس سے اصل مقصودآپﷺکی پاکیزہ تعلیمات کا ’’اتباع‘‘ہے…کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے دنیائے انسانیت کیلئے آپﷺکی بعثت کااصل مقصدیہی تھا۔ ٭…نیزاس موقع پریہ بات سمجھنابھی ضروری ہے کہ رسول اللہﷺہمارے محسن ہیں، تمام دنیائے انسانیت پرآپؐکے بیشماراحسانات ہیں،اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے آپؐ کودنیاومافیہاکیلئے’’رحمت‘‘بناکربھیجاگیا،حتیٰ کہ آپؐکاوجودمسعودتوآپؐکے بدترین مخالفین اوردشمنوں کیلئے بھی باعثِ رحمت تھا…مشرکینِ مکہ ہمیشہ آپؐکامذاق اڑایاکرتے…طنزکیاکرتے…اورتمسخرواستہزاء کے طورپریوں کہاکرتے کہ’’آپ جس عذاب کاتذکرہ کرتے رہتے ہیں…اورہمیں اللہ کے جس عذاب سے آپ ہمیشہ ڈراتے ہیں… کہاں ہے وہ عذاب…؟لائیے وہ عذاب…اللہ سے کہئے کہ ہم پرآسمان سے