سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
عام الوفود؛ یعنی وفودکی آمدکاسال : ہجرت کے آٹھویں سال ماہِ رمضان میں فتحِ مکہ کایادگاراورعظیم ترین تاریخی واقعہ پیش آنے کے بعددینِ اسلام کواورمسلمانوں کوبڑی تقویت نصیب ہوئی،جبکہ مشرکین اورمخالفین کی قوت اورشان وشوکت بری طرح متأثرہوئی،اورپھرمحض اگلے ہی سال یعنی جب ہجرت کانواں سال چل رہاتھا ٗتبوک سے مسلمانوں کی یوں صحیح سالم اوربخیروعافیت واپسی اسلام اورمسلمانوں کیلئے مزیدعزت ونیک نامی اورشان وشوکت کاسبب بنی،جبکہ مشرکین ومنافقین مزیدکمزورپڑگئے اوردل برداشتہ ہوگئے،اس تمام صورتِ حال کانتیجہ یہ ظاہرہواکہ اب جزیرۃ العرب میں دینِ اسلام اجنبی یانامانوس نہیں رہا،بلکہ اب دوردورتک اسلام کاچرچاہونے لگااوربڑی سرعت کے ساتھ دینِ اسلام پھیلتاچلاگیا…لوگ بڑی تعدادمیںفوج درفوج مسلمان ہونے لگے…حتیٰ کہ اطراف و اکناف اوردوردرازکے علاقوں میں آبادقبائل کوبھی اب اس بدلی ہوئی صورتِ حال میں دینِ اسلام اورپیغمبرِاسلام کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے کی جستجوہونے لگی،اوراس مقصد کیلئے مختلف قبائل نے اپنے وفودمدینہ ارسال کئے ،چنانچہ ان دوسالوں یعنی ہجرت کے نویں اوردسویں سال بڑی تعدادمیں وفودکی مدینہ آمدہوئی،بالخصوص نویں سال یہ سلسلہ کافی عروج پررہا اوراس سال مدینہ آنے والے ان وفودکی تعدادسترسے زائدتھی ٗجن میں سے بعض وفودپچاس یاساٹھ سے زائدافرادپرمشتمل تھے۔ دوردرازکے علاقوں سے تعلق رکھنے والے افرادپرمشتمل ان وفودکی بڑی تعدادمیں مدینہ