سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ولادت باسعادت : رسول اللہ ﷺکی ولادت باسعادت سے تقریباًپانچ ہزارسال قبل اللہ کے جلیل القدرپیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تعمیرِکعبہ کے وقت جودعاء مانگی تھی ٗ اس دعاء کی قبولیت کا وقت اب آچکاتھا۔ نیزجس مقصدکی خاطرانہوں نے اپنی ذُریت کے ایک حصے کووہاں اس ویران وسنسان اوربے آب وگیاہ مقام پرچھوڑاتھا … اس مقصدکی تکمیل کاوقت اب آپہنچاتھا۔ مکہ مکرمہ میں جس سال عام الفیل کاواقعہ پیش آیا ٗاسی سال اس واقعے کے تقریباًڈیرھ ماہ بعدشہرمکہ میںآبادخاندانِ بنوہاشم میں’’ آمنہ کے لال‘‘ یعنی ہمارے پیارے نبیﷺکی ولادت ہوئی… موسمِ بہارکی ایک صبح اس مبارک شہرمیں ایساپھول کھلاجس نے اپنی مہک اورخوشبوسے سارے عالَم کومعطرکرناتھا…ایک ایساآفتاب جگمگایاجس نے اپنی روشنی سے تمام کائنات کوبقعۂ نوربناناتھا…رشدوہدایت کاایسادریچہ کھلاجس نے اس سلسلۂ نبوت کی تکمیل کرنا تھی جس کی ابتداء حضرت آدم علیہ السلام سے ہوئی تھی۔ رسول اللہﷺکی ولادت کے بارے میں تمام اہلِ علم اس بات پرمتفق ہیں کہ ماہِ ربیع الأول میں ولادت ہوئی،نیزدن کے بارے میں بھی سب کااتفاق ہے کہ پیرکادن تھا۔ البتہ تاریخِ ولادت کے بارے میں اہلِ علم کے متعدداقوال ہیں،جن کے مطابق تاریخ نوسے بارہ کے درمیان تھی۔متعددقدیم وجدیداہلِ علم ٗ مؤرخین ٗ نیزماہرینِ فلکیات کی نظرمیں صحیح ترین تاریخ ۹/ربیع الأول ہے ۔البتہ عام مشہوریہ ہے کہ آپ ﷺکایومِ ولادت ۱۲/ربیع الأول ہے۔