سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
تاکیدوتلقین کی گئی ہے، اس بارے میں اگرغوروفکرکیاجائے تویہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ تمام دنیائے انسانیت کیلئے قابلِ تقلید نمونہ اورمثال صرف اسی شخصیت کوقراردیاجاسکتاہے جس میں درجِ ذیل دواوصاف موجودہوں:۱۔ سیرت وتعلیمات کامحفوظ ومعلوم ہونا : یعنی اگرکوئی شخص کسی مخصوص شخصیت کواپنے لئے مثال اورنمونہ قراردیتے ہوئے اس کی تعلیمات کی پیروی اوراتباع کاخواہشمندہوتواس مقصدکیلئے ضروری ہے کہ اس مخصوص شخصیت کے حالاتِ زندگی اوراس کی تعلیمات وہدایات محفوظ اورمعلوم ہوں ، ورنہ یہ کہ اگراس کی تعلیمات کے بارے میںکسی کوعلم ہی نہ ہوتوان پرعمل کس طرح کیاجائیگا؟لہٰذا قابلِ تقلیدنمونہ یااُسوہ حسنہ صرف ایسی شخصیت کوقراردیاجاسکتاہے جس کے حالاتِ زندگی محفوظ ہوں،جس کا اخلاق وکردارمعلوم ومعروف ہو،جس کی تعلیمات وہدایات محفوظ ہوں اوران کے بارے میں بسہولت معلومات حاصل کی جاسکتی ہوں ۔ اس دنیامیں بیشمارمشہورومعروف اوربڑی نامورہستیاں گذری ہیں ، جن میں حضرات انبیائے کرام علیہم السلام کی جلیل القدرہستیاں بھی شامل ہیں ، عظیم فاتحین وسلاطین بھی شامل ہیں ، بڑے بڑے دانشور،مصلحین ومجددین ،سیاسی ومذہبی رہنما، شعراء وادباء اورشعلہ بیان خطباء ومقررین کی بھی طویل فہرست ہے، لیکن یہ ایک ناقابلِ تردیدحقیقت ہے کہ آج ان ہستیوں میں سے کسی کے بھی حالات یاتعلیمات اس قدر محفوظ ومعلوم نہیں کہ جس قدر رسول اللہ ﷺ کی سیرت ٗآپ ؐکے حالاتِ زندگی نیزآپ ؐکی تعلیمات وہدایات محفوظ ومعلوم ہیں ، چنانچہ آپ ﷺ کی ولادت ٗآپؐ کابچپن ٗآپؐ کی پاکیزہ جوانی ٗ آپؐ کی بعثت ٗ آپؐ کی ہجرت ٗآپؐ کی عبادت ٗآپؐ کی تجارت ٗآپؐ کی سیاست ٗآپؐ کی گھریلوزندگی ٗ