سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
٭…اسلامی کیلنڈرکاآغاز : ٭اس دنیامیں جتنی اقوام ہیں اورجتنے مذاہب وادیان کے پیروکارہیں ان سبھی کے یہاں کیفیت یہ نظرآتی ہے کہ ان میں سے کسی کے سال کاآغازہوتاہے ان کی کسی اہم ترین اورمحبوب ومحترم شخصیت کی پیدائش سے ،چنانچہ وہ لوگ ہمیشہ نئے سال کی آمدکے موقع پراس حوالے سے خوشیاں مناتے ہیں۔ اس کے برعکس کسی کانیاسال شروع ہوتاہے ان کی کسی اہم شخصیت کی وفات کے دن سے ، لہٰذایہ لوگ ہمیشہ رونے دھونے اورغم منانے میں ہی مشغول ومنہمک رہتے ہیں۔ جبکہ اسلام تو’’اللہ‘‘کادین ہے،اوراللہ توہمیشہ سے ہے اورہمیشہ کیلئے ہے،نہ اس کی کوئی ابتداء ہے اور نہ ہی اس کی کوئی انتہاء ہے،لہٰذا اسلامی سال کاتعلق نہ توکسی کی پیدائش سے ہے اورنہ ہی کسی کی وفات سے…بلکہ اسلامی سال کاآغازتو’’واقعۂ ہجرت‘‘سے ہوتاہے۔ ٭رسول اللہﷺکے مبارک دورمیں متعددایسے واقعات پیش آئے جوکہ تمام مسلمانوں کیلئے انتہائی مسرت کاباعث بنے…جبکہ اسی طرح بہت سے ایسے واقعات بھی تواترکے ساتھ پیش آتے رہے جوکہ انتہائی رنج وغم اوربڑے صدمے کاسبب بنے۔ لیکن یہ بات قابلِ غورہے کہ اسلامی سال کے آغازکیلئے مسرتوں سے بھرپورکسی واقعے کاانتخاب نہیںکیاگیا…کیونکہ ہمیشہ خوشیاں مناتے رہنااوراصل مقصدسے غافل ہوجانا دینِ اسلام کے مزاج کے خلاف ہے۔ بعینہٖ اسی طرح کسی اندوہناک واقعے کوبھی اسلامی سال کے آغازکیلئے منتخب نہیں کیا گیا، کیونکہ ہمیشہ غم منانا ٗروتے رہنا ٗ اورپست ہمتی کاشکارہوجانابھی یقینامسلمان کی شان کے