سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ایامِ رضاعت وطفولت :٭…حلیمہ سعدیہ کی گودمیں : رسول اللہﷺکی ولادت باسعادت کے بعدسب سے پہلے آپؐکی والدہ ماجدہ سیدہ آمنہ نے اپنے لختِ جگرکوچندروزتک خوددودھ پلایا،اس کے بعدکچھ مدت کیلئے ابولہب کی کنیزثویبہ نے یہ خدمت انجام دی،اوراس کے بعدیہ شرف قبیلہ بنوسعدسے تعلق رکھنے والی حلیمہ سعدیہ کے حصے میں آیا۔ دراصل مکہ کے شرفاء میں یہ رواج تھاکہ وہ اپنے شیرخواربچوں کوکچھ عرصہ کیلئے ’’بادیہ‘‘ (گاؤں)میں رکھناپسندکرتے تھے،تاکہ شہرکے آلودہ ماحول سے دورصاف ستھری اور خالص آب وہوامیں بچے کی صحت پرخوشگواراثرات مرتب ہوںاوراس کی نشوونمابھی اچھی ہو۔نیزیہ کہ شہرمیںچونکہ بیرونی لوگوں کی بکثرت آمدورفت رہاکرتی ہے ،لہٰذاان کے ساتھ مسلسل اختلاط اورمیل جول کی وجہ سے زبان بھی خالص نہیں رہتی اورلب ولہجہ بھی متأثرہوتاہے،جبکہ گاؤں والوں کی زبان خالص ہواکرتی ہے اوراس میں دوسری کسی زبان کی ملاوٹ کااحتمال نہیں ہوتا۔ چنانچہ جن دنوں رسول اللہﷺکی ولادت ہوئی آپؐکی والدہ ماجدہ نے بھی حسبِ دستوراپنے لختِ جگرکوگاؤں بھیجنے کاارداہ کیا،اتفاق سے انہی دنوں بادیۂ بنی سعدسے تعلق رکھنے والی کچھ عورتیں بچے گودلینے کی غرض سے شہرمکہ کی جانب روانہ ہوئیں،جن میں حلیمہ سعدیہ بھی تھیں،مکہ پہنچنے کے بعدشہرمیں گھوم پھرکرسب ہی عورتوں نے کوئی نہ کوئی شیرخوار بچہ گودلے لیا،جبکہ حلیمہ کوکوئی بچہ نہ مل سکا،البتہ ایک یتیم بچہ تھاجسے کسی عورت نے محض اس