سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
مقررہوئے،یہ بہت ہی وجیہ اورباوقارانسان تھے ،مکہ میں انہیں انتہائی عزت واحترام اور قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھاجاتاتھا،ان کے دورمیں دواہم ترین اورقابلِ ذکرواقعات پیش آئے جن کامختصرتذکرہ درجِ ذیل ہے:(۱) زمزم کی کھدائی : زمزم کاچشمہ تو دراصل اللہ کے حکم سے حضرت ہاجرہ اوران کے لختِ جگرحضرت اسماعیل علیہ السلام کیلئے جاری کیاگیاتھا،لیکن صدیوں تک جاری رہنے کے بعدایک مرحلہ ایساآیاجب مکہ میں کسی قبائلی جنگ کے موقع پرجب مخالف قبیلہ غالب آگیاتوجاتے جاتے حسبِ دستورمختلف قسم کی لوٹ مارمچانے اورتوڑپھوڑکرنے کے ساتھ ساتھ ایک حرکت یہ بھی کی کہ زمزم کاکنواںوہ لوگ بندکرگئے،کیونکہ زندگی کاتمام دارومدارتوپانی پرتھا،لہٰذادشمنی کے طورپرگویاوہ اہلِ مکہ کیلئے زندگی کاسامان ہی بربادکرگئے۔اورپھرمرورِزمانہ کے ساتھ نوبت یہاں تک پہنچی کہ لوگ اس کامحلِ وقوع تک بھول گئے کہ یہ کنواں تھاکہاں…؟ آخرعبدالمطلب جب قوم کے سرداراورمتولیٔ کعبہ بنے توایک رات انہوں نے خواب میں دیکھاکہ کوئی انہیں زمزم کے کنویں کی کھدائی کاحکم دے رہاہے،جس پروہ بہت حیران ہوئے،پھردوسری رات اورپھراس کے بعدمتواترتیسری رات بھی یہی خواب دیکھا،اور تیسری رات مزیدیہ بھی ہواکہ خواب میں اس شخص نے انہیں زمزم کے کنوئیں کامحلِ وقوع بھی دکھایا… اورحکم دیاکہ اس جگہ کھدائی کرو۔ چنانچہ عبدالمطلب نے اپنے بڑے بیٹے حارث کوہمراہ لے کراس مقام پرکھدائی شروع کی،قبیلے والوں کوجب اس بات کاعلم ہواتووہ سب ُمصرہوگئے کہ اس کام میں ہم سب بھی آپ کے ساتھ شریک ہوں گے تاکہ ہم بھی اس شرف اوراعزازکے حقداربن سکیں۔لیکن