سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
جبکہ آپؐ کوبے نامی کاطعنہ دینے والے وہ دشمن آج خودبے نام ونشان ہیں…!! ٭آپﷺکی صاحبزادیوںمیں سے بڑی صاحبزادی حضرت زینب رضی اللہ عنہاکی شادی آپﷺکی بعثت سے قبل حضرت خدیجہؓکی خواہش پر ابوالعاص بن الربیعؓ سے ہوئی جوکہ حضرت خدیجہ کی بہن ہالہ بنت خویلدکے بیٹے تھے۔ ابوالعاص ؓنے سن چھ ہجری میں اسلام قبول کیااورہجرت کی،ان کاایک بیٹاعلی تھا جوکمسنی میں فوت ہوگیاتھا(فتحِ مکہ کے یادگارترین اورتاریخی موقع پریہی کمسن لڑکارسول اللہﷺکے ہمراہ اونٹنی پرسوارتھا) جبکہ ان کی ایک بیٹی بھی تھی جس کانام اُمامہ تھا، آپؐ اس کے ساتھ بہت زیادہ محبت وشفقت کامعاملہ فرمایاکرتے تھے(حتیٰ کہ بعض اوقات اسے گودمیں اٹھائے ہوئے ہی نمازبھی پڑھ لیاکرتے تھے)۔ ٭دوسری صاحبزادی حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا کی شادی بعثت سے قبل ابولہب کے بیٹے عتبہ سے ٗ جبکہ تیسری صاحبزادی حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا کی شادی ابولہب کے دوسرے بیٹے عتیبہ سے ہوئی تھی،اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے حکم :{وَأنْذِرعَشِیرَتَکَ الأقْرَبِینَ} (۱) (یعنی:’’آپؐ اپنے قریبی رشتے داروں کو[اللہ کے عذاب سے] ڈرائیے‘‘)کے نزول کے بعدجب آپؐنے کوہِ صفاپربنوہاشم کوجمع کیااوراللہ کاپیغام پہنچایاتواس موقع پرابولہب نے کہا: تَبّاً لَکَ ! أمَا دَعَوتَنَا اِلّا لِھٰذا…؟ یعنی(نعوذباللہ) اے محمد! تم ہلاک جاؤ،کیاتم نے ہمیں اسی لئے یہاں بلایاتھا…؟(۲) ابولہب کی اس بیہودہ گوئی پرآپؐ انتہائی رنجیدہ ودل گرفتہ ہوئے،جس پرآپؐ کی تسلی ودلجوئیکیلئے سورۃ المسد{تَبّتْ یَدَا أبِي لَھَب وَتَبَّ…} نازل ہوئی(یعنی :’’ٹوٹ ------------------------------ (۱)الشعراء[۲۱۴] (۲)صحیح بخاری کتاب التفسیر،سورۃ المسد۔