سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
سال کی عمرمیں وفات بھی ہوئی) جبکہ آپ ﷺکی باقی تمام اولادحضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاکے بطن سے ہی تھی۔یعنی : قاسم،زینب،رقیہ، ام کلثوم،فاطمہ، اورعبداللہ، رضی اللہ عنہم اجمعین۔ دونوں بیٹے قاسم اورعبداللہ بچپن میں ہی وفات پاگئے،جس پرمشرکینِ مکہ باہم یوں کہنے لگے کہ محمد(ﷺ)کی کوئی اولادِنرینہ توہے نہیں،صرف بیٹیاں ہی ہیں… لہٰذا ہمیں ان کے اس نئے دین کی مقبولیت اورہردم بڑھتی ہوئی شہرت سے پریشان ہونے کی ضرورت ہی نہیں… کیونکہ ان کے بعدان کی نسل کاخاتمہ ہوجائے گااورکوئی ان کانام لیوانہیں رہیگا… اوریوں ان کایہ دین بھی خودبخودختم ہوجائے گا…! اس پرسورۃ ’’الکوثر‘‘نازل ہوئی،جس میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی جانب سے اپنے حبیبﷺکی دلجوئی وتسلی کی غرض سے یہ خبردی گئی کہ ’’ابتر‘‘ یعنی ’’بے نام ونشان‘‘ آپؐ نہیں، بلکہ آپؐ کوطعنہ دینے والے یہ بدبخت خودبے نام ونشان ہوجائیں گے…!! چنانچہ حقیقت یہی ہے کہ چودہ سوبتیس سال گذرجانے کے باوجودآج بھی دنیاکے کونے کونے میں آپؐ کے نام لیواموجودہیں،جن کی آپؐکے ساتھ والہانہ عقیدت ومحبت کایہ عالم ہے کہ آپؐ کانامِ نامی اوراسمِ گرامی سنتے ہی ان کے دل کی دھڑکنیں تیزہونے لگتی ہیں… جذبات بے قابوہونے لگتے ہیں … اور… فرطِ عقیدت کی وجہ سے ان کی آنکھوں سے بے اختیارآنسوبہنے لگتے ہیں… آج بھی مشرق ومغرب … شمال اورجنوب… دنیاکے ہرگوشے میں چہارسوپھیلی ہوئی ان بیشمارمساجدکے عظیم الشان اوربلندوبالامیناروں سے روزانہ پانچ بارمؤذن پکارتاہے… اشہدأن لاالٰہ الااللہ… اشہدأن محمداً رسول اللہ… اوریہ سلسلہ توتاقیامت جاری رہے گا…!