سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
جائیں ابولہب کے دونوں ہاتھ اوروہ خودبھی ہلاک ہوجائے…‘‘) اس پرابولہب مشتعل ہوگیااوراس نے اپنے دونوں بیٹوں عتبہ اورعتیبہ کوحکم دیاکہ وہ آپؐ کی صاحبزادیوں( حضرت رقیہ ؓ ،وحضرت ام کلثومؓ)کوطلاق دے کرگھرسے نکال دیں، چنانچہ انہوں نے ایساہی کیا۔ کچھ عرصہ گذرنے کے بعدآپؐنے اپنی صاحبزادی حضرت رقیہؓ کی شادی اپنے جلیل القدرصحابی حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے کردی،ان دونوں نے پہلے مکہ سے حبشہ کی جانب ہجرت کی،اورپھرچندسال بعدایک غلط فہمی کے نتیجے میں حبشہ سے مکہ کی جانب واپسی ہوئی،اورپھرہجرتِ مدینہ کاحکم نازل ہونے کے بعدمکہ سے مدینہ کی جانب ہجرت کی، سن دوہجری میں عین غزوۂ بدرکے روزمدینہ میں ان کاانتقال ہوگیا۔(۱) تب آپؐنے اپنی دوسری صاحبزادی حضرت ام کلثومؓ کانکاح حضرت عثمان ؓبن عفان سے کرادیا،اوراسی دوہرے شرف کی وجہ سے حضرت عثمانؓ ’’ذوالنورین‘‘ کے لقب سے معروف ہوئے۔ ٭سب سے چھوٹی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہاکی شادی آپﷺنے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے کی جوآپؐکے عم زادہونے کے علاوہ مزیدیہ کہ ابتداء سے ہی آپؐہی کی کفالت وسرپرستی میں بھی تھے،ان سے حضرات حسن وحسین رضی اللہ عنہماپیداہوئے۔ ------------------------------ (۱)بعض مؤرخین کے بقول حضرت رقیہ ؓ کی مکہ سے خفیہ ہجرت اورحبشہ جیسے دوردرازمقام کی جانب بے بسی وکسمپرسی کے عالم میں روانگی کی وجہ سے ان کی والدہ حضرت خدیجہ انتہائی افسردہ ورنجیدہ رہنے لگیں، اوربالآخریہی صدمہ ان کی بیماری اورپھروفات کاسبب بنا… جبکہ دوسری طرف ماں سے دوری اورپھرماں کی وفات کی خبرحضرت رقیہؓ کی بیماری اورپھروفات کاسبب بنی… واللہ اعلم۔