سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
سبحان اللہ!رسول اللہ ﷺکے قلبِ مبارک میں اپنی امت کیلئے اس قدرخیرخواہی وہمدردی کے جذبات…اتنی محبت …اس قدرفکر…اوراتنادرد…کہ وہ دعاء کہ جس کی قبولیت یقینی ہے… جس کی قبولیت کااللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے وعدہ ہے… آپؐنے وہ دعاء خوداپنے لئے نہیں مانگی…بلکہ اپنی امت کیلئے بچاکراورچھپاکررکھ لی ہے ۔ لہٰذاآپؐکے قلبِ مبارک میں جب امت کیلئے خیرخواہی وہمدردی کے اس قدرشدید جذبات تھے…تواس کاتقاضایہ ہے کہ ’’اُمتی‘‘کی حیثیت سے ہمارے دلوں میں بھی آپؐکیلئے عقیدت ومحبت کے جذبات ہمیشہ موجزن رہیں…بلکہ آپؐکی محبت توہرمؤمن کیلئے ’’جزئِ ایمان‘‘ہے ٗجس کے بغیرایمان کی تکمیل کاتصورنہیں کیاجاسکتا،جیساکہ آپؐکاارشادہے: (لَا یُؤمِنُ أحَدُکُم حَتّیٰ أکُونَ أحَبَّ اِلَیہِ مِن وَلَدِہٖ وَ وَالَدِہٖ وَالنَّاسِ أجمَعِینَ) (۱) یعنی’’تم میں سے کوئی شخص مؤمن نہیں ہوسکتا ٗتاوقتیکہ میں اسے اس کی اولاد ٗ اس کے والدین ٗنیزتمام سے لوگوں سے بڑ ھ کرمحبوب نہوجاؤں‘‘۔ ٭…محبت تقاضاکرتی ہے ’’اتباع‘‘کا،جیساکہ خوداللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن کریم میں ارشادفرمایاہے::{قُلْ اِنْ کُنْتُم تُحِبُّونَ اللَّہَ فَاتَّبِعُونِي یُحبِبْکُمُ اللّہُ وَیَغفِرْلَکُم ذُنُوبَکُم وَاللّہُ غَفُورٌ رَّحِیم} (۲) ترجمہ:(کہہ دیجئے!اگرتم اللہ تعالیٰ سے محبت رکھتے ہوتومیری تابعداری کرو،خوداللہ تعالیٰ تم سے محبت کرے گااورتمہارے گناہ معاف فرمادے گااوراللہ تعالیٰ بڑابخشنے والامہربان ہے) نیزارشادہے:{مَن یُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدأطَاعَ اللَّہَ}(۳) ترجمہ:(اس رسولﷺ ------------------------------ (۱) نسائی[۵۰۲۸] (۲) آل عمران[۳۱] (۳) النساء[۸۰]