سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
’’ہم میں سے کس کادل اس بات کوگواراکرے گاکہ وہ شخص جسے خودرسول اللہﷺنے ہماری امامت کیلئے منتخب فرمایاتھا ٗاس کے ہوتے ہوئے کسی اورکواس منصب کیلئے پسند کیاجائے…؟ حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی زبانی یہ بات سنتے ہی حضرت عمررضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے اصرارکیا’’ابوبکر،اپناہاتھ بڑھائیے‘‘ جس پرحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے ان کی جانب اپناہاتھ بڑھایا،اورتب فوراًہی حضرت عمررضی اللہ عنہ نے وہاںموجودلوگوں کومخاطب کرتے ہوئے بآوازِبلندیہ الفاظ کہے ’’لوگو!میں ابوبکرکے ہاتھ پربیعت کررہاہوں…تم سب بھی انہی کے ہاتھ پربیعت کرلو… یہی رسول اللہﷺکے جانشیں ہیں…‘‘ اس پروہاں موجودسبھی افرادنے بڑی تعدادمیں حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پربیعت کی ،کبارِصحابہ کرام میں سے چندافراداس وقت وہاں موجودنہیں تھے ، جنہوں نے بعدمیں مسجدِنبوی میں بیعت کی … یوں حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کوبالاتفاق رسول اللہﷺکے جانشین اور’’خلیفہ ٔ اول‘‘ کی حیثیت سے منتخب کرلیاگیا۔ البتہ یہ اہم ترین معاملہ ٗ نیزدیگرکچھ نازک معاملات کوطے کرنے میں اُس دن کاکافی حصہ گذرگیا…اورشام کااندھیراپھیلنے لگا…لہٰذارسول اللہﷺکے جسدِاطہرکی تجہیزوتکفین کے معاملے کودوسرے روزیعنی منگل تک ملتوی کردیاگیا۔ اس کے بعددوسرے دن بروزمنگل تجہیزوتکفین کاسلسلہ شروع ہوا،آپﷺکوکپڑوں سمیت غسل دیاگیا،اس موقع پرفضل بن عباس اوراُسامہ بن زیدرضی اللہ عنہم پردہ آگے کئے