سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
راستے پرچلو‘‘۔ رسول اللہﷺکے بارے میںابوسفیان کی زبانی یہ گفتگو سن کرقیصربولا: ٭…’’تم کہتے ہوکہ وہ شریف خاندان میں سے ہیں…نبی ہمیشہ شریف خاندان میں ہی پیداہوتے ہیں۔ ٭…تم کہتے ہوکہ ان کے خاندان میں پہلے کبھی کسی نے نبوت کادعویٰ نہیں کیاٗ اورنہ ہی ان میںکوئی بادشاہ گذراہے…اگرایساہوتاتوہم سمجھتے کہ یہ خاندانی وقارکااثرہے(۱) ٭…تم نے کہاکہ وہ جھوٹ نہیں بولتے…جوشخص انسانوں کے سامنے جھوٹ نہیں بولتاوہ اللہ کے بارے میں کس طرح جھوٹ بول سکتاہے؟ (۲) ٭…تم نے بتایاکہ ان کے ماننے والوں میں غریب زیادہ ہیں… پیغمبروں پرسب سے پہلے غریب ہی ایمان لایاکرتے ہیں۔ ٭…تم مانتے ہوکہ ان کے پیروکاربڑھتے جارہے ہیں…سچے دین کایہی حال ہوتاہے۔ ٭…تم نے بتایاکہ ان کے پیروکاروں میں سے کبھی کوئی ان سے منحرف نہیں ہوا… سچے دین کی یہی شان ہوتی ہے کہ ایک بارجب دل کی گہرائیوں میں پیوست ہوجاتاہے تو پھراس سے انحراف ممکن نہیں ہوتا۔ ٭…تم قبول کرتے ہو کہ وہ کبھی اپنے وعدے یااقرارسے نہیں پھرتے… سچانبی ایساہی ------------------------------ (۱)یعنی ہم یہ سمجھتے کہ اس شخص نے اس لالچ کی وجہ سے نبوت کایہ جھوٹادعویٰ کیاہے کہ اس طرح شایداسے بھی وہی عزت وعظمت اورمقام ومرتبہ نصیب ہوجائے… (۲)یعنی جب وہ انسانوں کے بارے میں کبھی جھوٹ نہیں بولتاتواللہ کے بارے میں وہ کس طرح یہ جھوٹادعویٰ کرسکتاہے کہ اس نے مجھے نبی بناکربھیجاہے…؟