سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
جب وہ چیزآگئی توباوجوداس کوپہچان لینے کے اس کاانکارکرنے لگے ،اللہ کی لعنت ہو انکارکرنے والوں پر)۔ یعنی یہ یہودِمدینہ جب کسی جنگ کے موقع پر مشرکین سے شکست کھاجاتے تودعاء کرتے کہ یااللہ !آخری نبی کوجلدمبعوث فرما ٗتاکہ اس کے ساتھ مل کرہم ان مشرکین پرغلبہ اورفتح حاصل کرسکیں،یعنی رسول اللہﷺ کی بعثت ان کے علم میں تھی اوراس چیزسے خوب واقف تھے،مگراس کے باوجودمحض حسدکی وجہ سے انہوں نے کفرکیا۔ اسی طرح قرآن کریم میں ارشادہے:{اَلَّذِینَ آتَینَاھُمُ الکِتَابَ یَعرِفُونَہٗ کَمَا یَعرِفُونَ أَبنَائَ ھُم} (۱) ترجمہ:(جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ تواسے [یعنی رسول اللہﷺکو]ایسے پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بچوں کوپہچانتے ہیں،ان کی ایک جماعت حق کوپہچان کرپھراسے چھپاتی ہے) یعنی رسول اللہﷺ کی شخصیت اورآپؐ کی حقانیت وصداقت ان اہلِ کتاب کے ہاں اس قدرمعروف اوریقینی تھی اوروہ اس طرح آپؐ کوجانتے اورپہچانتے تھے کہ جس طرح بغیرکسی شک وشبہہ کے خوداپنے بچوں کوجانتے اورپہچانتے تھے۔ اسی طرح قرآن کریم میںارشاد ہے:{… یَجِدُونَہٗ مَکتُوباً عِندَھُم فِي التَّورَاۃِ وَالاِنْجِیلِ} (۲)یعنی یہ اہلِ کتاب رسول اللہﷺکاتذکرہ اپنے پاس تورات وانجیل میںلکھاہواپاتے ہیں۔ ٭…٭…٭ ------------------------------ (۱) البقرہ[۱۴۶] (۲) اعراف[۱۵۷]