سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اورابتلائات کاسلسلہ بھی اسی قدردشواراورسخت ہوتاہے،حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہوا،اورابتلائات کے ایک طویل سلسلہ سے انہیں گذرناپڑا۔ قرآن کریم میںارشادہے:{وَاِذِ ابْتَلَیٰ اِبرَاھِیمَ رَبُّہٗ بِکَلِمَاتٍ فَأتَمَّھُنَّ قَالَ اِنِّي جَاعِلُکَ لِلنَّاسِ اِمَاماً…} (۱) ترجمہ:(اورجب ابراہیم[علیہ السلام]کوان کے رب نے کئی کئی باتوں سے آزمایااور انہوں نے ان سب کوپوراکردیاتواللہ نے فرمایامیں تمہیں لوگوں کاامام بنادوں گا…) یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام متعددومختلف قسم کی آزمائشوں سے گذارے گئے اورہر آزمائش میں کامیاب وکامران رہے،جس کے صلے میں انہیں اللہ کی طرف سے ’’امام الناس‘‘ کے عظیم ترین منصب پرفائزکیاگیا،چنانچہ صرف مسلمان ہی نہیں ٗ یہودونصاریٰ کے نزدیک بھی ان کی شخصیت انتہائی محترم اورپیشوامانی اورسمجھی جاتی ہے،حتیٰ کہ مشرکینِ عرب کے نزدیک بھی وہ واجب الاحترام تھے ،اگرچہ ان کی اپنی امت اوراپنے پیروکارمحض تین افرادہی تھے۔ اسی طرح قرآن کریم میں ارشادہے:{وَاِبْرَاھِیمَ الَّذِي وَفَّیٰ} (۲) ترجمہ:(اوروہ ابراہیم جنہوں نے وفاء کی) یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے ساتھ کئے گئے تمام وعدے وفاء کئے اورہر آزمائش میں ثابت قدم رہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کیلئے آزمائشوں کے اس طویل سلسلے کی ابتداء توخودان کے گھرسے ہی ہوگئی تھی جب خودان کے مشرک باپ آزرنے انہیں گھرسے نکال دیاتھا(۳) ------------------------------ (۱)البقرہ[۱۲۴] (۲)النجم[۲۷] (۳) اس واقعہ کی تفصیل سورہ مریم آیات۴۱۔۵۰ میں موجودہے ۔