سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اس صورتِ حال میں رسول اللہﷺ ودیگرمسلمانوں کی جب مکہ سے مدینہ آمدہوئی تویہ چیزیہودِمدینہ کوسخت ناگوارمحسوس ہوئی،ان کی کتابوں میں رسول اللہﷺکے بارے میں جوتذکرہ تھا، اورجوواضح نشانیاں بیان کی گئی تھیں… ان کی وجہ سے وہ دینِ اسلام اورپیغمبرِاسلام کی حقانیت وصداقت سے بخوبی آگاہ تھے… لیکن اس کے باوجودمحض اپنی ضداورعناداورخبثِ باطن کی وجہ سے اسلام اورمسلمانوں سے سخت نالاں تھے اورہروقت عداوت ومخالفت پرآمادہ وکمربستہ رہتے تھے۔ ٭…ان داخلی اوراندرونی پریشانیوں کے علاوہ مزیدیہ کہ مسلمان ابھی مدینہ میں سکھ کاسانس بھی نہ لینے پائے تھے کہ مشرکینِ مکہ کے بارے میں مسلسل ایسی خبریں آنے لگیں کہ وہ خوب زوروشورکے ساتھ مسلمانوں کے خلاف لشکرکشی کی تیاریوں میں مشغول ہیں، تاکہ مدینہ میں مسلمانوں کے سنبھلنے اورپھلنے پھولنے سے پہلے ہی ان کاخاتمہ کردیا جائے… لہٰذامدنی زندگی میں مسلمانوں کوابتداء سے ہی اندرونی خفیہ دشمنوں(یعنی منافقین اوریہود) کے علاوہ مزیدیہ کہ مشرکینِ مکہ کی طرف سے بھی بڑے اندیشے اورتشویش کاسامناتھا۔ یہ تھے وہ حالات… اوریہ تھے وہ اندرونی وبیرونی خطرات جن کے درمیان رسول اللہ ﷺ نے اس نوزائیدہ اسلامی ریاست کی بنیادرکھی۔ ------------------------------ ٭٭٭ الحمدللہ آج بتاریخ ۶/جمادیٰ الأولیٰ ۱۴۳۴ھ ، مطابق ۱۸/مارچ ۲۰۱۳ء بروزپیریہ باب مکمل ہوا۔ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنَّا اِنّکَ أنتَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ، وَتُب عَلَینَا اِنَّکَ أنتَ التَوَّابُ الرَّحِیمُ