سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ترجمہ:(اورجب مریم کے بیٹے عیسیٰ نے کہاکہ اے بنی اسرائیل!میں تم سب کی طرف اللہ کارسول ہوں ٗمجھ سے پہلے کی کتاب تورات کی میں تصدیق کرنے والاہوں اوراپنے بعدآنے والے ایک رسول کی میں تمہیں خوشخبری سنانے والاہوںجن کانام احمدہے)(۱) رسول اللہ ﷺنے ارشادفرمایا:(اِنِّي عِندَاللّہِ مَکتُوبٌ :خَاتَمُ النَّبِییّنَ وَاِنَّ آدَمَ لَمُنجَدِلٌ فِي طِینَتِہٖ) (۲) ترجمہ:(میں اللہ تعالیٰ کے ہاں اس وقت سے’’ خاتم النبیین‘‘ لکھاہواہوں کہ جب آدم علیہ السلام کاخمیرتیارہورہاتھا) یعنی آپﷺعلمِ الٰہی میں ازل سے ہی خاتم النبیین تھے جبکہ حضرت آدم علیہ السلام اس وقت تخلیقی مراحل میں تھے۔ نیزرسول اللہﷺکاتذکرہ چونکہ سابقہ کتب سماویہ میںموجودتھااس لئے اہلِ کتاب آپؐکی بعثت ورسالت سے بخوبی واقف تھے اورآپؐ کی شخصیت ان کے نزدیک خوب جانی پہچانی تھی،قرآن کریم میں متعددمقامات پراس بات کاتذکرہ موجودہے۔ مثلاً ارشادِربانی ہے:{وَلَمَّا جَائَ ھُم کِتَابٌ مِن عِندَ اللّہِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَھُم وَکَانُوا مِن قَبلُ یَسْتَفْتِحُونَ عَلَیٰ الَّذِینَ کَفَرُوا فَلَمَّا جَائَ ھُم مَّا عَرَفُوا کَفَرُوا بِہٖ فَلَعْنَۃُ اللّہِ عَلَیٰ الکَافِرِینَ} (۳) ترجمہ:(اورجب اللہ کی طرف سے ایک کتاب [قرآن کریم]ان کے پاس آئی جوتصدیق کرتی ہے اس کتاب[تورات]کی جوان کے پاس تھی ٗ حالانکہ پہلے یہ خود[اس کے ذریعے]کافروں پرفتح چاہتے تھے،اور ------------------------------ (۱) واضح ہوکہ آپﷺ کانام مبارک محمدبھی ہے اوراحمدبھی ہے۔ (۲) مشکاۃ المصابیح[۵۷۵۹]باب فضائل سیدالمرسلین۔ (۳) البقرہ[۸۹]