سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
فوراًاب اپنی گردن زمین کے ساتھ ٹکادی…یعنی اشارہ دیدیاکہ منزلِ مقصودیہی ہے…جس منزل کی تلاش میں مکہ سے سینکڑوں میلوں کی مسافت طے کرتے ہوئے چلے آرہے ہیں… وہ منزل یہی ہے… اورتب رسول اللہﷺ نیزآپؐکے ہمسفر ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ دونوں اونٹنی سے نیچے اترآئے… اور یہ بعینہٖ وہی مقام تھاکہ جہاںآج مسجدنبوی آبادہے…!! اونٹنی سے نیچے اترتے ہی آپؐنے دریافت فرمایاکہ ’’یہ سامنے سب سے قریب جودروازہ نظرآرہاہے ٗیہ کس کاہے؟‘‘ جواب ملاکہ ’’یہ دروازہ ابوایوب انصاریؓ کاہے‘‘تب آپؐ اس دروازے کی جانب بڑھے… ابوایوب انصاریؓ نے جب یہ منظردیکھا… توان کی خوشیکاکوئی ٹھکانہ ہی نہ رہا…اوروہ دیوانہ وارآپؐکی جانب لپکے… اوریوں اس نئے شہرمیں … مدینہ میں…سیدالاولین والآخرین… اشرف الأنبیاء والمرسلین… خیرالبشر… رسول اکرم…صلیٰ اللہ علیہ وسلم … کی میزبانی کاعظیم شرف حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کونصیب ہوا… ذَلِکَ فَضلُ اللّہِ یُؤتِیہِ مَن یَّشَاء…آپؐ سات ماہ مسلسل انہی کے گھرمیں تشریف فرمارہے۔ رسول اللہﷺ کی مدینہ تشریف آوری کے بعد چندروزہی گذرے تھے کہ اس دوران حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے عبداللہ بن ابی بکررضی اللہ عنہماکی زیرِقیادت ایک مختصرساقافلہ مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ پہنچااورآپؐسے آملا،اس مختصرقافلے میں آپ ﷺکے اہلِ خانہ میں سے ام المؤمنین حضرت سودہ رضی اللہ عنہا،ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا،آپؐ کی صاحبزادیوں میں سے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا،نیزحضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا،ان کے علاوہ اسامہ بن زیدرضی اللہ عنہماٗ جوکہ اس