سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
بہت حیرت تھی کہ اس کے گھوڑے کومسلسل دوباریہ ٹھوکرکس طرح لگی…؟اوراب تیسری بار ایسی صورتِ حال پیش آئی کہ جس سے اس کے ہوش وحواس ہی اڑنے لگے… ہوایہ کہ دوڑتے دوڑتے اچانک اس کے گھوڑے کی اگلی دونوں ٹانگیں گھٹنوں تک زمین میں دھنس گئیں… حالانکہ وہ کوئی ایسی نرم یاریتیلی زمین بھی نہیں تھی…اورپھرجب اس نے نیچے اترکر گھوڑے کواٹھانے کی کوشش کی … اورگھوڑااٹھا…اوراس کی ٹانگیں جب زمین سے نکلیں …توعین اس جگہ سے ایک دھؤاں سانمودارہوااورفضاء میں بلندہوکرتحلیل ہونے لگا…! سراقہ یہ منظردیکھ کرانتہائی حیرت زدہ رہ گیا،اوراسے رسول اللہﷺکی صداقت وحقانیت کا مکمل یقین ہوگیا،اوراب وہ بآوازبلندپکارنے لگا : الأمَان یا مُحَمّد… الأمَان یا مُحَمّد… یعنی ’’اے محمد! مجھے امان چاہئے…‘‘ اللہ کی شان… وہ شخص جوابھی محض کچھ دیرقبل تک نہایت جوش وخروش اورسرگرمی کے ساتھ تعاقب میں چلاآرہاتھا… جسے اپنی جرأت وبہادری پرنازتھا… اورجسے قیمتی انعام کے لالچ نے بے چین کررکھاتھا… دیکھتے ہی دیکھتے …اب وہی شخص مجبور… ولاچار… خود اپنی سلامتی اورعافیت کیلئے فریادکرنے لگا…اورخوداپنے لئے پناہ طلب کرنے لگا…اوروہ بھی کسسے …؟رسول اللہﷺسے… جوکہ اُس وقت خودپناہ کی تلاش میںتھے…؟؟ آخراس کی اس قدرآہ وپکارپررسول اللہﷺنے پلٹ کراس کی جانب دیکھا،اورقریب چلے آنے کااشارہ فرمایا،تب وہ آپؐ کی خدمت میں حاضرہوا،اوراس تعاقب پرمعذرت کرنے لگا…