سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اس غارکے دہانے پرپہنچنے کے بعدابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیاکہ یارسول اللہ ! آپ یہیں توقف فرمائیے، پہلے میں اکیلااندرجاکرغارکاجائزہ لے لوں … کہیں ایسانہو کہ پہلے سے ہی یہاں کوئی دشمن چھپابیٹھاہو…چنانچہ ابوبکررضی اللہ عنہ تنہااندرگئے،اچھی طرح جائزہ لیا، اورخوب صفائی وغیرہ بھی کی ، اِدھراُدھرچندچھوٹے بڑے سوراخ نظرآئے حضرت ابوبکرؓکویہ اندیشہ لاحق ہواکہ کہیں ان سوراخوں میں کوئی موذی جانورنہو،کہ جورسول اللہﷺکیلئے تکلیف واذیت کاباعث بن جائے … یہ سوچ کرانہوں نے اپنے لباس سے کچھ کپڑاپھاڑکراس کے ذریعے ان سوراخوں کوبندکردیا، اورپھرباہرآکررسول اللہﷺ کی خدمت میں گذارش کی کہ یارسول اللہ!اب آپ اندرتشریف لے آئیے… جس پر آپ ﷺ غارکے اندرتشریف لے آئے،اوراس کے بعدیہ دونوں حضرات اس غارمیں تین دن مقیم رہے۔ دوسری طرف مکہ میں وہ مسلح نوجوان رات بھرمسلسل رسول اللہﷺکے گھرکامحاصرہ کئے کھڑے رہے ، اس دوران کبھی کبھی وہ کسی سوراخ سے اندرجھانک بھی لیتے اورمطمئن ہوجاتے کہ رسولﷺ بدستوراندرگھرمیں موجودہیں اوراپنے بسترپرسورہے ہیں…! لیکن صبح ہونے پر جب اس بسترسے رسول اللہﷺکی بجائے حضرت علی رضی اللہ عنہ نمودار ہوئے تو ان مشرکین کی خفت وشرمساری اورجھنجھلاہٹ کی انتہاء نہ رہی، انتہائی شرمندی وافسردگی کے عالم میں سرجھکائے اورمنہ لٹکائے ہوئے وہاں سے چل دئیے، اورجاکراپنے سرداروں کواس صورتِ حال سے مطلع کیا،جس پروہ سب طیش میںآگئے… اورانتہائی غیظ وغضب ٗ نیزحیرت وپریشانی کی اس ملی جلی کیفیت میں ایک دوسرے کامنہ تکنے لگے…! اورپھروہ سب رسول اللہﷺ کے گھرپہنچے ،وہاں حضرت علی رضی اللہ عنہ کوجاپکڑا… خوب