سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
میرے بسترپرسوجاؤ اورمیری چادراوڑھ لو‘‘۔ اُس رات رسول اللہ ﷺکے بسترپرسونایقیناموت کودعوت دینے کے مترادف تھا، یایوں سمجھ لیاجائے کہ اُس رات آپؐکے بسترپرسوناگویاخودکشی کرناتھا… لیکن حضرت علی ؓ بلاچون وچراآپؐ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے فوراً ہی آپؐ کے بسترپرلیٹ گئے اورآپؐ کی چادراوڑھ لی،یقینانوجوانی میں یوں بغیرکسی ادنیٰ تأمل یاتردد کے اللہ اوررسولﷺ کے کسی بھی حکم کی تعمیل کی خاطراپنی جان تک کی بازی لگادینے کیلئے ہمہ وقت مستعد اور تیار رہنا…یہی وہ بے مثال ایمانی جذبہ تھاکہ جس کی عکاسی اُس موقع پرحضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے اس طرزِعمل سے ہوتی ہے… حالانکہ اُس وقت وہ بالکل نوعمرتھے، یقینا اس سے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی بڑی فضیلت و منقبت ثابت ہوتی ہے۔ اس کے بعدرسول اللہﷺ رات کے آخری پہرقرآن کریم کی آیت : {وَ جَعَلْنَا مِن بَینِ أیْدِیھِم سَدّاً وَّ مِن خَلْفِھِم سَدّاً فَأغشَینَاھُم فَھُم لَا یُبْصِرُونَ} (۱) پڑھتے ہوئے اپنے گھرسے باہرتشریف لائے ، اپنی مٹھی میں کچھ خاک لی ، اورپھونک مارکر اسے ان مسلح نوجوانوں کی جانب اڑادیا،اورنہایت اطمینان کے ساتھ ان کی نگاہوں کے سامنے سے گذرگئے… لیکن نہ توانہیں کچھ نظرآیا… اورنہ ہی انہیں کچھ علم ہوسکا… اوروہ رات بھراس اطمینان کے ساتھ وہاں پہرہ دیتے رہے کہ رسول ﷺ اندراپنے گھرمیں موجود ہیں…!! رسول اللہﷺ اُس رات اپنے گھرسے روانگی کے بعدسیدھے اس شخص کے گھرپہنچے کہ جس ------------------------------ (۱)سورۃ یٰس [۹]