۱۶… نوراسلام (انجمن اشاعت الاسلام بنارس کا ٹریکٹ نمبر۸،۹،۱۰،۱۱): بنارس میں مولوی غلام احمد مرزائی رہتا تھا۔ اس نے اپنے نام کے ساتھ مجاہد کا لاحقہ لگا رکھا تھا۔ اس نے ظہور امام ۲،۳،۴،۵ رسائل لکھے۔ ان تمام رسائل کا جواب یہ رسالہ ہے۔ مارچ ۱۹۳۴ء میں پہلی بار اشاعت پذیر ہوا۔
۱۷… دفع اوہام از ظہور امام (انجمن اشاعت الاسلام بنارس کا ٹریکٹ نمبر۱۲): حق تعالیٰ کے فضل سے نمبر۱۰ سے ۱۷ تک انجمن اشاعت الاسلام بنارس کے ٹریکٹ ہائے نمبر۲ سے ۱۲ تک مکمل یہاں جمع ہوگئے۔ افسوس کہ ٹریکٹ نمبر۱ نہ ملا۔ اس رسالہ ’’دفع اوہام‘‘ میں قادیانی مولوی غلام محمد مجاہد کے رسالہ ظہور امام نمبر۱ کا جواب دیا گیا ہے۔ نمبر۱۶ میں ظہور امام ۲تا۵ تک کا جواب تھا۔ اس میں ایک کا جواب ہے۔ گویا قادیانی مولوی مجاہد کے رسائل ظہور امام کے پانچوں رسائل کا انجمن اشاعت الاسلام بنارس نے جواب دے کر ان کو ٹھنڈا کر دیا۔ حق تعالیٰ ان رسائل کے فاضل مؤلف کی تربت پر کروڑوں رحمتیں فرمائیں کہ ان کے اخلاص کا یہ عالم ہے کہ ۱۲رسائل میں کہیں اپنے نام کی ہوا نہیں لگنے دی۔ ’’نیکی کر دریا میں ڈال‘‘ کا یہ لوگ مصداق تھے۔ ان کی محنتوں سے آج قادیانیت سرنگوں ہی نہیں بلکہ زیر قدوم ہے۔ فلحمدﷲ!
۱۸… سیف ربانی برگردن قادیانی: مولانا محمد شریف قادری فاضل دیوبند ناظم دارالعلوم اسلامیہ منڈی بہاؤالدین دواخانہ اشرفیہ نے یہ رسالہ ترتیب دیا۔ جس میں سیدنا مسیح بن مریم (علیہما السلام) کے علامات جو آنحضرتﷺ نے بیان فرمائے اختصار سے درج کر کے مرزاقادیانی کا موازنہ کیا۔ ٹائٹل پر یہ شعر درج کیا۔
چیست مرزائیت اے اہل فہم
ابتداء از حیض برہیضہ ختم
۱۹… مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں اور ان کے متعلق خدائی فیصلے: یہ پمفلٹ نامعلوم کس اﷲ کے بندہ نے تحریر کیا اور کب کیا۔ پمفلٹ پر کچھ درج نہیں۔ ایسے مخلص باکمال لوگ۔ اﷲ، اﷲ!
۲۰… خاتم الانبیاء (تیرودود برسینۂ مردود): پشاور کے معروف بزرگ عالم دین حضرت مولانا عبدالودود قریشی نے ملعون قادیان کے خلاف ستمبر ۱۹۴۲ء میں یہ رسالہ شائع فرمایا تھا۔