مرزا کی حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑی کو گالیاں
’’میرے مقابل بیٹھ جائے۔ تادروغگو بے حیا کا منہ ایک ہی ساعت میں سیاہ ہوجاتا۔‘‘ (ص۶۲ نزول المسیح، خزائن ج۱۸ ص۴۴۱)
’’یہ گوہ کھانا اے جاہل بے حیا۔‘‘ (ص۶۳، خزائن ج۱۸ ص۴۴۰)
’’خبیث بچھو کی طرح نیشن زن اے گولڑہ کی زمین تجھ پر خدا کی لعنت ملعون کی سبب ملعون ہوگی۔ فردمایہ کمینہ گمراہی کے شیخ دیوبدبخت ‘‘
(اعجاز احمدی ص۷۶، خزائن ج۱۹ ص۱۸۸)
’’خبیث طبع‘‘ (ص۶۴، خزائن ج۱۸ ص۴۴۲)
’’نجاست پیر صاحب کی منہ میں میں کھلائی ۔‘‘ (ص۷۰، خزائن ج۱۸، ص۴۴۸)
مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ کو گالیاں
’’کتا ‘‘ (اعجاز احمدی ص۲۳، خزائن ج۱۹ ص۱۳۲)
’’کتے مردار خور‘‘ (حاشیہ ضمیمہ انجام آتھم ص۲۵، خزائن ج۱۱ ص۳۰۹)
مولانا علی الحائری لاہوری مجتہد شیعہ کو گالیاں
’’جاہل تر۔ حسین علیہ السلام کی عبادت کرنے والا۔ دیو کھوئی آنکھ والا یک چشم۔ ‘‘
(اعجاز احمدی ص۷۴، خزائن ج۱۹ ص۱۸۶)
علماء کو گالیاں
’’بدبخت، مفتریو‘ نہ معلوم یہ وحشی قوم کیوں شرم وحیا سے کام نہیں لیتی۔ مخالف مولیوں کا منہ کالا۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۸، خزائن ج۱۱ ص۳۴۲)
’’اے بد ذات فرقہ مولویاں‘‘ (انجام آیتھم ص۲۱ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۱)
’’اے مردار خور مولویوں اور گندی روحو۔ ‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۳۰۵)
’’بعض مولوی دنیا کے کتے۔‘‘ (استفتاء ص۱۲۰، خزائن ج۱۲ ص۱۲۸)
حضرت علیؓ کی گستاخی وتوہین
’’پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت اور ایک زندہ علی (مرزا) تم میں موجود ہے۔ اس کو تم چھوڑتے ہو اور مردہ علیؓ کی تلاش کرتے ہو۔‘‘
(اخبار الحکم قادیان نومبر۱۹۱۳ء ، ملفوظات احمدیہ ج۲ ص۱۴۲)