’’مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۹)
اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دین کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال
اب آگیا مسیح جو دین کا امام ہے
دین کے تمام جنگوں کا اب اختتام ہے
دشمن ہے خدا کا جو اب کرتا ہے جہاد
منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۲۶، خزائن ج۱۷ ص۷۷)
مرزائی اور انگریزی حکومت
’’میں نے پچاس ہزار کے قریب کتابیں اور رسائل اور اشتہارات چھپوا کر اس ملک میں اور نیز دوسرے بلاد اسلامیہ میں اس مضمون کے شائع کئے کہ گورنمنٹ ہم مسلمانوں کی محسن ہے۔ لہٰذا ہر مسلمان کا یہ فرض ہونا چاہئے کہ اس گورنمنٹ کی سچی اطاعت کرے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ لاکھوں انسانوں نے جہاد کے وہ غلط خیالات چھوڑ دئیے۔ ‘‘
(ستارہ قیصریہ ص۳، خزائن ج۱۵ ص۱۱۴)
’’اس گورنمنٹ کے ہم پر اس قدر احسان ہیں اگر ہم یہاں سے نکل جائیں تو نہ ہمارا مکہ میں گزارہ ہوسکتا ہے نہ قسطنطنیہ۔‘‘ (مکتوبات احمدیہ ج۱ ص۴۶)
’’میں ایسے خاندان سے ہوں جو اس گورنمنٹ (برطانیہ) کا پکا خیر خواہ ہے۔‘‘
(کتاب البریہ ص۴، خزائن ج۱۳ ص۴)
’’گورنمنٹ برطانیہ کے ہم پر بڑے احسان ہیں اور ہم بڑے آرام واطمینان سے زندگی بسر کرتے اور اپنے مقاصد کو پورا کرتے ہیں۔‘‘ (برکات خلافت ص۶۵)
’’ہم اس موقع پر گورنمنٹ برطانیہ کا شکریہ کئے بغیر نہیں رہ سکتے کہ اس نے ہرحالت میں ہمار ی حفاظت کی ہے۔‘‘
’’میں تاج عزت عالی جناب حضرت مکرمہ ملکہ معظمہ قیصرہ ہندد ام اقبالہا کا واسطہ ڈالتا ہوں کہ اس رسالہ کو ہمارے حکام عالی مرتبہ توجہ سے اول سے آخر تک پڑھیں۔‘‘
(کشف الغطامن مرزا غلام احمد، خزائن ج۱۴ ص۱۷۷)