M
مرزائی مبلغین اکثر سادہ لوح مسلمانوں کو مرزائیت کے جال میں پھنسانے کے لئے مرزا قادیانی کی پیش گوئیاں اور الہام بڑی چرب زبانی سے بیان کرتے ہیں۔ اس بناء پر ان کے قصر نبوت کو استوار کرتے ہیں۔ اس طرح ان کے نبی ہونے کو ثابت کرتے ہیں۔
اہل اسلام میں وقتاً فوقتاً ایسے بزرگان کرام ہوگذرے ہیں اور اب بھی ہیں جو کہ نہ صرف آئندہ واقعات کی خبر بذریعہ کشف دیتے رہے ہیں۔ بلکہ دور دراز رہنے والے افراد کے حالات کا اظہار سینکڑوں میل دور بیٹھے کر دیتے ہیں یہ اولیائے عظام ہوتے ہیں۔ جن پر الہام کے ذریعے حالات کا انکشاف ہوتا رہتا ہے۔ ان کے الفاظ ہمیشہ سچے اور صحیح ثابت ہوتے ہیں۔ اسی واسطے مولانا رومی نے فرمایا:
گفتہ او گفتہ اللہ بود
گرچہ از حلقوم عبداللہ بود
اولیاء راہست قدرت از الہ
تیر جستہ باز گردانہ زراہ
ان کا کہنا اللہ کی طرف سے ہوتا ہے۔ گو وہ اللہ کے بندہ کے منہ سے نکلا ہو۔ اولیاء کو خدا کی طرف سے یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ کمان سے نکلے ہوئے تیر کو واپس لے آئے۔
لاکھوں ولی امت مسلمہ میں ہوگزرے ہیں ۔ ان میں سے اکثر صاحب کشف ابدال بھی ہوئے۔ قطب بھی اور غوث بھی مگر کسی نے چودہ سو سال کے عرصے میں نبوت کا دعویٰ نہ کیا۔ لیکن کس قدر حیرانی کی بات ہے۔ کہ ایک شخص جس کا تمام کلام جھوٹ کی پوٹ ثابت ہوا۔ وہ کاذب نبی بن بیٹھا۔
قادیانی کا دعویٰ
’’اس نے (خدانے) میرا دعویٰ ثابت کرنے کے لئے اس قدر معجزات دکھائے ہیں۔ بہت ہی کم ایسے نبی آئے ہیں۔ جنہوں نے اس قدر معجزات دکھائے ہوں اور جو میرے لئے نشانات ظاہر ہوئے وہ تین لاکھ سے زیادہ ہیں۔‘‘
(اخبار البدر قادیان جولائی ۱۹۰۶ئ، حقیقت الوحی ص۶۷، خزائن ج۲۲ ص۷۰)