M!
عرض مرتبالحمدﷲ وکفٰی وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفٰے امابعد!
اﷲ رب العزت کے فضل وکرم واحسان سے احتساب قادیانیت کی جلد سینتالیس(۴۷) پیش خدمت ہے۔ اس جلد میں سب سے پہلے:
۱… بیان مقبول وردقادیانی مجہول: مولانا قاضی غلام گیلانی (وفات۱۹۳۰ئ) کے دورسائل احتساب قادیانیت کی جلداٹھائیس میں شائع ہوچکے ہیں۔ آپ کا ایک یہ رسالہ بھی ردقادیانیت پر ہے جو احتساب کی اس جلدمیں شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ اس کا مزید تعارف کتاب کے شروع میں درج ہے۔ وہاں دیکھ لیا جائے۔
۲… حالات والہامات مرزا: حضرت مولانا عبدالوہاب خان بانی جامعۃالمعارف رام پور کی مرتب کردہ ہے۔ پہلی بار جنوری۱۹۲۱ء میں رام پور میں شائع ہوئی۔ مولانا عبدالوہاب خان صاحب کا ۲۲؍نومبر ۱۹۷۸ء میں انتقال ہوا۔ رام پور یوپی سے مدرسہ فیض العلوم تھانہ ٹین رام پور کی مجلس تحفظ ختم نبوت نے شائع کی۔ یہی ایڈیشن ہم اس جلد میں محفوظ کر رہے ہیں۔ یہ ایڈیشن مجلس تحفظ ختم نبوت کل ہند دارالعلوم دیوبند کے نائب ناظم مولانا شاہ عالم گورکھپوری کی زیرنگرانی شائع ہوا ہے۔
۱/۳… احمدیوں کی ملک ومذہب سے غداری: مصری کلب واقع برلن (جرمنی) کے پریزیڈنٹ جناب ڈاکٹر منصور ایم رفعت نے قادیانیوں کے متعلق ایک پمفلٹ لکھا۔ یہ ستمبر ۱۹۲۳ء کی بات ہے۔ جب جرمنی اور برطانیہ باہم دیگر دست بگریباں تھے۔ اس زمانہ میں جرمنی میں افغانستان کے سفیر نے قادیانی عبادت لندن پٹنی کی تقریب افتتاح میں شرکت کی۔ رفعت صاحب نے افغانی سفیر صدیق خان کو اس حماقت پر خط لکھا۔ صدیق خان نے رفعت صاحب کو تڑی لگائی۔ رفعت صاحب ڈٹ گئے۔ صدیق خان ایسے دم بخود ہوئے کہ دم دبا کر میدان سے باہر ہوگئے۔ یہ خط وکتابت ایک تاریخی ورثہ ہے۔ دہلی کے مولانا عبدالغفار الخیری نے اس کا اردو میں ترجمہ کیا۔ قادیانی سیاست کو طشت ازبام کرنے کے لئے یہ مختصر رسالہ اپنے وزنی دلائل کے باعث ایک مؤقر دستاویز ہے۔