’’جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام (حرامی) بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔ ‘‘ (انوار الاسلام ص۳۰، خزائن ج۹ ص۳۱ مرزا غلام احمد قادیانی)
’’میرے دعویٰ کی تصدیق کرتے ہیں مگر بدکار عورتوں کی اولاد نہیں مانتے۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۸، خزائن ج۵ ص۵۴۸، مرزا غلام احمد)
’’جوشخص محمد کو مانتا ہے مگر مسیح موعو د (مرزا) کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ کافر اور دائر اسلام سے خارج ہے۔‘‘ (کلمۃ الفصل ص۱۱۰)
’’غیر احمدی (مسلمان) تو حضرت مسیح موعود کے منکر ہوئے اس لئے ان کا جنازہ نہیں پڑھنا چاہئے۔‘‘ (انوار خلافت ص۹۳)
’’اے بے حیا قوم۔‘‘ (ص۶سراج منیر، خزائن ج۱۲ ص۸)
’’خبیث طبع لوگ۔‘‘ (ص۶ سراج منیر، خزائن ج۱۲ ص۸)
’’اے نادانو عقل کے اندھو۔‘‘ (ص۲۶ حقیقت الوحی، خزائن ج۲۲ ص۴۸)
’’کوئی نرا بے حیا نہ ہو تو اس کے لئے اس سے چارہ نہیں کہ میرے دعویٰ کو اس طرح مان لے جیسا اس نے آنحضرتﷺ کی نبوت کو مان لیا۔
(تذکرہ الشہادتین ص۳۸، خزائن ج۲۰ ص۴۰)
’’مخالفوں نے جھوٹ کی نجاست کھائی۔‘‘ (نزول المسیح ص۸، خزائن ج۱۸ ص۳۸۶)
’’بعض کتوں کی طرح بعض بھیڑیوں کی طرح بعض سوروں کی طرح بعض سانپوں کی طرح ڈنگ مارتے ہیں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۵۵، خزائن ج۱۶ ص۲۳۸)
یہ تو تھی وہ گالیاں جو مرزا قادیانی نے تمام مسلمانوں کو دیں اب قادیانی اخبار کی وہ تحریر دیکھیں جس میں خود مرزا کو نبی ماننے والوں کو یعنی مرزائیوں کو درندے اور سور قرار دیا گیا ہے۔ ’’حضور(مرزا) نے لکھا ہے کہ میں نے دیکھا کہ میں ایک جنگل میں ہوں اور میرے اردگرد بہت سے درندے ہیں سور وغیرہ ہیں۔‘‘ اس سے استدلال یہ کیا کہ یہ احمدی جماعت کے لوگ ہیں؟
(قادیانی اخبار پیغام طبع لاہور مورخہ ۷؍اپریل ۱۹۳۴ئ)
جہاد اور مرزائی
’’آج سے دین کے لئے لڑنا حرام کیا گیا۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۳۰۳)
’’اس زمانہ میں جہاد قطعاً حرام ہے۔‘‘ (ضمیمہ رسالہ جہاد ص۶، خزائن ج۱۷ ص۲۷)