بھی حد مقرر نہیں کی گئی یہ خیال سراسر غلط ہے جو کہ محض قلت تدبر اور کثرت تعصب اور جلد بازی سے پیدا ہوا ہے۔ کیونکہ بار بار وحی الٰہی نے مجھے اطلاع دی ہے کہ وہ پیش گوئی میری زندگی میں اور میرے ہی ملک میں اور میرے ہی فائدہ کے لئے ظہور میں آئے گی اور اگر وہ صرف معمولی بات ہو جس کی نظیریں آگے پیچھے صدہا ہوں اور اگر ایسا خارق عادت امر نہ ہو جو قیامت کے آثار ظاہر کردے تو پھر میں خود اقرار کرتا ہوں کہ اس کو پیش گوئی مت سمجھو اس کو بقول اپنے تمسخر ہی سمجھو۔ اب میری عمر ستر برس کے قریب ہے اور تیس برس کی مدت گزر گئی کہ خدا تعالیٰ نے مجھے صریح لفظوں میں اطلاع دی تھی کہ تیری عمر اسی برس کی ہوگی اور ریا کہ پانچ سال زیادہ یا پانچ سال کم۔ پس اس صورت میں اگر خدا تعالیٰ نے آفت شدیدہ کے ظہور میں بہت ہی تاخیر ڈال دی تو زیادہ سے زیادہ سولہ سال ہیں اس سے زیادہ نہیں کیونکہ ضروری ہے کہ یہ حادثہ میری زندگی میں ظہور میں آجائے (یہاں پر آکر ایک نوٹ لکھا گیا ہے اور وہ نوٹ یہ ہے )‘‘
’’خدا تعالیٰ کا ایک الہام یہ بھی ہے۔ پھر بہار آئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی اس سے معلوم ہوتا ہے کہ زلزلہ موعود کے وقت بہار کے دن ہوں گے اور جیسا کہ بعض الہامات سے سمجھا جاتا ہے غالباً وہ صبح کا وقت ہوگا یا اس کے قریب اور غالباً وہ نزدیک ہے جبکہ وہ پیش گوئی ظہور میں آجائے اور ممکن ہے کہ خدا اس میں کچھ تاخیر ڈال دے۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ ص۹۷، خزائن ج۲۱ ص۲۵۹، ۲۵۸)
جناب ایم اے صاحب اور سنئے مرزا قادیانی کیا لکھتے ہیں: ’’معترض کا یہ دوسرا اعتراض کہ یہ دعویٰ نہیں کیا گیا کہ در حقیقت زلزلہ ہے۔ یہ اعتراض بھی قلت فہم سے ناشی ہوا ہے۔ کیونکہ ہم بار بار لکھ چکے کہ ظاہر الفاظ وحی سے زلزلہ ہی معلوم ہوتا ہے اور اغلب اکثر یہی ہے کہ وہ زلزلہ ہے اور پہلا زلزلہ اس پر شہادت بھی دیتا ہے‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۹، خزائن ج۲۱ ص۲۶۱)
اپنی ہی تحریروں سے مرزا قادیانی کا جھوٹا ثابت ہونا
کیوں جی جناب مولانا ایم اے صاحب ان اسناد کے ہوتے ہوئے بھی یہی لکھو گے کہ ان اشعار سے مراد موجود جنگ اور زارو روس کی معزولی ہے؟ کیا اب بھی آپ مرزا قادیانی مدعی مہددیت ومسیحیت کو ایک راست باز مقدس اور سچا اور باخدا آدمی تسلیم کرو گے؟ ذرا غور سے سمجھو۔
۱… اگر مرزا قادیانی سچے ہوتے تو موجودہ جنگ ان کے ملک میں ہوتی۔
۲… اگر مرزا قادیانی سچے ہوتے تو موجودہ جنگ ان کی زندگی میں ہوتی۔
۳… اگر مرزا قادیانی سچے ہوتے تو ان کی زندگی میں ان کے ملک کا ایک حصہ نابود ہوجاتا۔
۴… اگر مرزا قادیانی سچے ہوتے تو بہار کے دنوں میں صبح کے وقت کوئی زلزلہ آتا۔