احمدیہ تحریک
بانی احمد القادیانی دنیا کے لئے زمانہ حال کا موعود پیغمبر جس کو خدا موجود زمانہ مادیت میں بنی نوع انسان کی ہدایت کے لئے مبعوث کیا۔ (دیکھو پمفلٹ موسومہ ’’اکٹریکٹ فرام ہولی قرآن ص۱۸۰)
’’وہ مسلمانوں کے نئے مسیح موعود اور مہدی ہے۔‘‘
’’وہ عیسائیوں کے لئے اور یہودیوں کے لئے موعود شفیع (نجات دہندہ) ہے۔‘‘
’’وہ ہندوئوں کے لئے کالکی اوتار اور کرشن کا اوتار ہے۔‘‘
’’وہ زرشتیوں کے لئے سوشیانت ہے۔‘‘
’’مختصر یہ ہے کہ یہ وہی دنیا کی پچھلی قوموں کے نبیوں کی قوتوں اور روحانیوں کا مجموعہ لسانی پیغمبر ہے۔ جس کا بے حد شوق سے انتظار تھا اور تلاش تھی۔‘‘ یہ منجملہ ان خاص صفات کے ہیں جس سے اس عجیب العمل شخص نے اپنے میں ہونا دنیا کے سامنے بیان کیا ہے۔ اگرچہ وہ اور اس کے متبعین علی الاعلان بیان کرتے ہیں کہ اس کی آمد سے تمام مسلمانوں۔ عیسائیوں، یہودیوں اور ہندوئوں میں امن اور خوشی کا دور دورہ ہونا تھا۔ مگر ہم سخت افسوس سے دیکھتے ہیں کہ یہ تمام نفیس وعدے بالکل قابل افسوس ناکام ثابت ہوئے۔ اس کے کہنے کی ضرورت نہیں جبکہ مصیبت زدہ انسان ہمیشہ زیادہ مصیبت اور گڑبڑ میں پھنس گیا۔ پر فدائین!
…کی تدابیر کا شکریہ۔ انسانوں کا خون چوسنے والا۔
ٹگور انگریزوں کو گوشت خوار قرار دیتا ہے۔
ہند وستان کو ایک خط میں جو اخبار پر اہاشی کلکتہ میں شائع ہے ڈاکٹر رابند ناتھ مگور نوبل پرایزمین انگریز کی صفت یوں بیان کرتے ہیں:
’’جب سے میں لندن میں آیا ہوں اس قدر لوگوں سے گھرا رہتا ہوں کہ خط وکتابت قریب قریب ناممکن ہوگئی ہے جو کچھ میں دیکھتا ہوں اور سنتا ہوں اس سے میں اب ایک بات واضح طور سے سمجھتا ہوں ایسی واضح کہ کبھی پہلے نہ تھی کہ فی الحال ہم پوری طرح اور بری طرح سے گوشت خوار انگریزوں کی ایڑیوں کے نیچے ہیں۔ وہ بے انتہا طاقتور ہیں۔
پچھلے سال پنجاب میں نہایت خوف ناک انگریزی مظالم کے وقت میں نے یہ خیال کیا کہ وہ بالکل اتفاقی ہوں گے۔ جن کی خالص وجہ صرف ناگہانی خوف ہوگا۔ لیکن اس موضوع پر پارلیمنٹ بالکل اتفاقی ہوں گے جن کی خالص وجہ صرف ناگہانی خوف ہوگا۔ لیکن اس موضوع پر