مسائل مذکورہ کی حقیقت
مرزا قادیانی کے مسائل اربعہ مذکورہ بالکل غلط اور قرآن وحدیث اور ائمہ دین کی تصریحات کے یکسر خلاف ہیں۔
اوّل… حضرت عیسیٰ علیہ السلام نہ تو سولی پر چڑھائے گئے اور نہ فوت ہوئے اور اللہ تعالیٰ نے صاف صاف فرما دیا ہے: ’’ وما قتلوہ وما صلبوہ پ۶‘‘ یعنی انہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نہ قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھایا۔ پس جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت سولی کا واقعہ ہی غلط ہوا تو مرہم پٹی اور ہجرت کشمیر کا سارا قصہ غلط اور باطل ہوگیا۔
خشت اول چوں نہد معمارکج
تاثر یامی رود دیوار کج
دوم… حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ آسمان کی طرف اٹھائے گئے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے آیت مذکورہ کے آخر میں فرمایا: ’’وما قتلوہ یقینا بل رفعہ اﷲ الیہ وکا ن اﷲ عزیز حکیما (پ۶)‘‘ یعنی انہوںنے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یقینا نہیں قتل کیا بلکہ ان کو اللہ نے اپنی طرف اٹھا لیا اور اللہ غالب ہے۔ (اپنے کاموں میں) حکمت والا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام قیامت کے قریب پھر دنیا میں نازل ہوں گے اور حج کریں گے پھر ان کو موت (مدینہ طیبہ) میں آئے گی اور روضہ نبویہ میں دفن ہوں گے۔ جیسا کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا ہے: ’’ینزل عیسیٰ بن مریم من السماء (کنزالعمال ج۷ ص۲۵۷)‘‘ ’’الی الارض فیتزوج ویولد لہ ولیھلّن بفج الروحاء حاجاً (صحیح مسلم ج۱ ص۴۰۷)‘‘ ’’ویمکث خمسا واربعین سنۃ ثم یموت فیدفن معی فی قبری فاقوم انا وعیسیٰ بن مریم من قبرو احد بین ابی بکر وعمر (مشکوٰۃ ص۴۸۰)‘‘ باب نزول عیسیٰ یعنی حضرت عیسیٰ بن مریم زمین پر اتریں گے۔ (کنزالعمال میں ہے کہ آسمان سے اتریں گے) پھر نکاح کریں گے اور ان کے اولاد ہوگی۔ (صحیح مسلم میں ہے کہ مقام فج الروحا سے حج کا احرام باندھیں گے) آپ ۴۵ سال رہیں گے پھر مریں گے اور میرے پاس میرے مقبرہ میں دفن ہوں گے۔ پس میں اور حضرت عیسیٰ ابن مریم دونوں ایک ہی مقبرہ سے اٹھیں گے درمیان ابو بکر اور عمر کے۔ یہ حدیث مرزا قادیانی کے نزدیک بھی مسلم ہے اور اس کو انہوں نے محمدی بیگم سے نکاح کی پیش گوئی میں پیش کیا ہے۔ (دیکھو حاشیہ