مرزا قادیانی متنبی کی پیش گوئیاں
۱… ’’مرزا قادیانی نے ۵؍جون ۹۳ء کو امر تسر میں مباحثہ نصاریٰ کے خاتمہ پر پیش گوئی کی کہ ’’ڈپٹی آتھم ۱۵ ماہ کے عرصہ میں بہ سزائے موت ہاویہ میں گرایا جائے گا۔‘‘ (جنگ مقدس ص۱۸۹، خزائن ج۶ ص۲۹۲) پندرہ مہینہ ختم بھی ہوگئے اور آتھم نہیں مرا نہ مسلمان ہوا بلکہ اس کے بعد بھی دو سال کے قریب تک زندہ رہا۔
۲… لیکھرام آریہ کے بارے میں ۲۰؍فروری ۹۳ء کے اشتہار میں اعلان کیا کہ ’’اس پر چھ سال کے عرصہ میں غارق عادات عذاب نازل ہوگا۔‘‘ (سراج منیر ص۱۳، خزائن ج۱۲ ص۱۵) حالانکہ وہ چار سال میں کسی ہندو کے چھرے سے مقتول ہوا اس پر کوئی خارق عادات عذاب نازل نہ ہوا، کیونکہ قتل روز مرہ کی بات ہے۔
۳… ۱۰؍جولائی ۸۸ء کو اشتہار دیا کہ ’’محمدی بیگم جس کے دوسرے سے بیاہی جائے گی وہ روز نکاح سے اڑھائی سال تک مر جائے گا۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۵۸) محمدی بیگم کا نکاح ۷؍اپریل ۹۴ء کو مرزا سلطان محمد ساکن پٹی ضلع لاہور سے ہو بھی گیا اور دونوں میاں بیوی مع بال بچوں کے آج تک زندہ ہیں مرزا قادیانی کا البتہ پتہ نہیں۔
۴… اشتہار مذکور میں محمدی بیگم سے نکاح کے متعلق یہ بھی لکھا کہ ’’ہر مانع کو دور کرکے محمدی سے نکاح ہوگا۔ (ایضاً)‘‘ اور آسمان پر نکاح پڑھا بھی جاچکا تھا۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۲، خزائن ج۲۲ ص۵۷۰) اس انتظار میں بیس سال کامل گزر گئے لیکن ہنوز روز اول کا معاملہ رہا آخر اسی حسرت میں مرزا قادیانی کی جان بھی گئی۔
۵… ۲۱؍نومبر ۹۸ء کو مولانا محمد حسین بٹالوی کی نسبت کہا کہ ۱۳ ماہ میں ۱۵؍دسمبر ۱۸۹۸ء سے ۱۵؍نومبر ۱۸۹۹ء کو اشتہار شائع کیا کہ جنوری ۱۹۰۰ء تک مر جائیں گے (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۶۰)۔حالانکہ مولانا بٹالوی مرزا قادیانی کے مرنے کے بعد بھی ۱۲ سال تک زندہ رہے۔
۶… ۵؍نومبر ۱۸۹۹ء کو اشتہار شائع کیا کہ جنوری ۱۹۰۰ء سے آخر دسمبر ۱۹۰۲ء تک تین سال میں کوئی بین آسمانی نشان ظاہر ہوگا۔ تین سال گزر گئے کوئی نشان ظاہر نہ ہوا۔
(مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۷۷،۷۸)
۷… ۶؍فروری ۱۸۹۸ء کے اشتہار میں دو سال میں پنجاب میں طاعون آنے کی پیش گوئی کی (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲)لیکن طاعون چار سال کے بعد آیا۔