حدیث نمبر۸
حضرت انس بن مالکؓ سے محدث ترمذی روایت فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا ہے: ’’ان الرسالۃ والنّبوۃ قد انقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی‘‘ رسالت اور نبوت منقطع ہوچکی ہے نہ میرے بعد کوئی نبی ہوگا اور نہ رسول۔
حدیث نمبر۹
ابی امامۃ باہلی سے روایت ہے کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا ہے: ’’وانا اخر الانبیاء وانتم اخر الامم (ابن ماجہ)‘‘
حدیث نمبر۱۰
محدث ابن ماجہ حضرت ام کرزؓ سے روایت فرماتے ہیں کہ تاجدار مدینہﷺ نے فرمایا ہے: ’’ذہبت النبوۃ وبقیت المبشرات‘‘ نبوت ختم ہوگئی ہے باقی نہیں رہی صرف رویاء صالحہ۔
حدیث نمبر۱۱
صحاک بن نوفل سے روایت ہے کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا ہے: ’’لانبی بعدی ولاامۃ بعد امتی(بیہقی)‘‘ نہ میرے بعد کوئی نبی ہیں اور نہ میری امت کے بعد کوئی امت ہے۔
حدیث نمبر۱۲
عرباض بن ساریہؓ سے روایت ہے کہ حضور نے فرمایا ہے: ’’انی عبداﷲ وخاتم النّبیین (بیہقی)‘‘ میں اللہ کا بندہ ہوں اور خاتم النّبیین ہوں۔
اقوال سلف صالحین دربار ختم نبوت
شرح فقہ اکبر ملا علی قاری(ص۶۹) ’’اولہم ادم واخرہم محمدﷺ(شرح عقائد نسفی۹۹)‘‘ ’’واول الانبیاء ادم واخرہم محمدﷺ(مسامرہ ومسائرہ ص۶۶)‘‘ ’’وانہ ارسل رسلا اولہم آدم واکرمہم علیہم خاتمہم محمدﷺ الذی لا نبی بعدہ‘‘
تینوں جگہ میں صاف صاف کہہ رہے ہیں کہ سب سے اول انبیاء میں حضرت آدم علیہ السلام ہیں اور سب سے آخر حضرت محمدﷺ ہیں جس کے بعد کوئی نبی نہیں۔
تفسیر ابن کثیر ج۸ ص۸۹ میں ہیں: ’’فمن رحمۃ اﷲ تعالیٰ بعبادہ ارسال محمدﷺ الیہم ثم من تشریفۃ لہ ختم الانبیاء والمرسلین بہ واکمال الدین الحنیف لہ