مرزا غلام احمد کا مشہور شعر جو قادیانی اخبار الفضل ۱۰ جنوری ۸۴ کے صفحہ ۸ پر چھپا۔
(براہین احمدیہ ص۹۷، خزائن ج۲۱ ص۱۲۷)
کرم خاکی ہوں پیارے نہ آدم زاد ہوں
ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار
جھوٹے نبی مرزا قادیانی کی بیماریاں ان کے اپنے قلم سے
’’مدت سے مجھے یقین رہا ہے کہ میں نامرد ہوں۔‘‘
(مکتوب احمدیہ ج۵ خط نمبر۱۴،۲۲فروری ۱۸۸۷، جلد پنجم نمبر۲)
’’دو مرض میرے لاحق حال میں ایک بدن کے اوپر کے حصہ میں اور دوسرا بدن کے نیچے کے حصے میں اوپر کے حصہ میں دوران سر ہے اور نیچے کے حصہ میں کثرت پیشاب اور دونوں مرضیں اس زمانہ سے ہیں جس زمانہ سے میں نے اپنا دعویٰ مامور من اﷲ ہونے کا شائع کیا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۰۷، خزائن ج۲۲ ص۳۲۰)
’’میں ایک دائم المرض ہوں۔ بعض اوقات سوسو دفعہ رات میں یا دن کو پیشاب آتا۔‘‘
(ضمیمہ اربعین نمبر۴ ص۴، خزائن ۱۷ ص۴۷۱)
’’میرا حافظہ بہت خراب ہے۔‘‘ (مکتوب احمدیہ جلد پنجم نمبر۳ ص۲۱)
’’آپ (مرزا) کو شیرینی سے بہت پیار تھا اور مرض بول بھی آپ کو عرصہ سے لگی ہوئی ہے اس زمانے میں آپ مٹی کے ڈھیلے بعض وقت جیب میں ہی رکھتے تھے اور اس جیب میں گڑ کے ڈھیلے بھی رکھ لیا کرتے تھے۔‘‘ (مسیح موعود کے مختصر حالات ص۶۷، ملحقہ براہین احمدیہ چہار حصص)
پیش گوئی جو پوری ہوئی اور عبرت ناک ہیضہ سے موت
مرزا غلام احمد لکھتا ہے کہ : ’’ہمارے صدق یا کذب جانچنے کے لئے ہماری پیشین گوئی سے بڑھ کر اور کوئی محک امتحان نہیں ہوسکتا‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۲۸۸، خزائن ج۵ ص ایضاً)
’’کسی انسان کا اپنی پیشین گوئی میں جھوٹا نکلنا خود تمام رسوائیوں سے بڑھ کر رسوائی ہے۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۰۷، خزائن ج۱۵ ص۳۸۲)
پیش گوئی
مرزا غلام احمد نے ۱۵؍اپریل ۱۹۰۷ء کو ایک اشتہار بعنوان ’’مولوی ثناء اللہ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ‘‘ شائع کیا تھا۔ اس اشتہار میں مرزا مولانا کو مخاطب کرتے ہوئے لکھتا ہے۔