اگر وعدہ الٰہی ہوتا تو ضرور پورا ہوکر رہتا، اﷲ فرماتا ہے فلا تحسبن اﷲ مخلف وعدہ رسلہ (ابراہیم:۴۷) یعنی مت سمجھو اﷲ کو پیغمبروں سے وعدہ کرکے خلاف کرنے والا، وہ عزیز ہے یعنی غلبہ رکھتا ہے اب دیکھو سچے پیغمبر کی پیش گوئیاں یوں پوری ہوتی ہیں۔
آنحضرتﷺ کی پیش گوئیاں
۱… ’’عن انس قال ندب النّبیﷺ الناس فانطلقوا حتی نزلوا بدراً فقالﷺ ہذا مصرع فلان ویضع یدہ علی الارض ہہنا وہہنا قال فما ماط احدہم عن موضع یدرسول اﷲ ﷺ رواہ مسلم (مشکوٰۃ ص۵۲۳،۵۳۵)‘‘ {آنحضرتﷺ کے حکم سے صحابہ کرام بدر پہنچے آنحضرتﷺ نے زمین پر دست مبارک رکھ کر فرمایا کہ ابو جہل مقتول ہوکر اس جگہ گرے گا فلاں کا فراس جگہ، صحابہ کہتے ہیں کہ کفار مقتولین سے ہر ایک کی نعش اسی جگہ پڑی تھی جس جگہ آنحضرتﷺ نے اپنا دست مبارک رکھ کر بتایا تھا ذرا بھی کوئی ادھر ادھر نہ تھا۔}
۲… ’’عن مہل بن سعد ان النّبی ﷺ قال یوم خیبر لاعطین الرایۃ غداً رجلا یفتح اﷲ علی یدیہ…الخ! متفق علیہ (مشکوٰۃ ص۵۵۵)‘‘ جنگ خیبر میں ایک روز آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ کل میں جھنڈا ایک ایسے بہادر (علی المرتضیٰؓ) کو دوں گا جس کے ہاتھوں اﷲ کل فتح بخشے گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا، صبح کو حیدر کرار تشریف لے گئے مرحب کو قتل کیا۔ قلعہ کا پھاٹک توڑ دیا۔ یہود کو شکست دی اور خیبر فتح ہوگیا۔
۳… ’’عن سہل بن حنظلۃ قال جاء ہوا زن بظعنہم ونعمہم الیٰ حنین فتبسم النبی صلعم وقال تلک غنیمۃ المسلمین غدا ان شاء اﷲ رواہ ابو داؤد (مشکوٰۃ ص۵۲۳)‘‘ {فتح مکہ کے بعد حنین میں کفار ہوا زن اپنی عورتوں بچوں اونٹوں جانوروں سمیت میدان جنگ میں آئے تھے۔ آنحضرتﷺ کو جب اطلاع ہوئی تو آپ مسکرائے اور فرمایا کل یہ سب چیزیں مسلمانوں کو غنیمت میں ملیں گی انشاء اﷲ} چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ ایک ایک صحابی کے حصہ میں سو سو اونٹ آئے۔
۴… ’’عن ابی سعید ان النّبیﷺ قال رائیتنی اسجد فی ماء وطین من صبیحتہا فمطرت السماء تلک الیلۃ فرأیت النبی ﷺ یسجد فی الماء والطین حتی رأیت اثرالطین فی جبہتہ (مسلم، بخاری ومشکوٰۃ ص۱۷۴)‘‘ {آنحضرتﷺ نے