کتاب وسنت کی یہ سچائیاں محض اس لئے جھٹلائی جارہی ہیں کہ ایک جھوٹا سچا ثابت ہوسکے، اس کے مکروخدع، فریب ودجل پر پردہ ڈالا جاسکے، اس کی تذویروتلبیس‘ تاویل وتحریف طشت ازبام نہ ہوسکے۔
بلا سے کوئی ادا اس کی بدنما ہوجائے
کسی طرح تو مٹ جائے ولولہ دل کا
دوستو! انجمن ہذا کی مسلسل گولہ باریوں نے قادیانی قلعہ کو بیخ وبنیاد سے ہلا دیا ہے۔ انجمن کے مدلل اور مفصل رسالوں نے مرزائی کیمپ میں ہلچل ڈال دی ہے‘ ان کی چھائونی میں شتم وطعن کے بے کار اسلحے باقی رہ گئے ہیں‘ منہ میں کف بھر کے کسی کو ’’سنی کوفی‘‘ اور کسی کو ’’نجدی وہابی‘‘ کے طعنے دے رہے ہیں (ٹریکٹ نمبر۲ ص۲) اور جو شامت آئی تو ہماری انجمنوں کو بھی کوسنے لگے، انجمن اشاعت اسلام کو وہ شامت اسلام (ص۲۰،۲۱، ص۲۲) اور انجمن اشاعہ الحق کو شامت الحق بنا دیا۔ (ص۱۷ وص۴۳ وص۲۳ وص۲۴)
لگے ہو منہ چڑھانے دیتے دیتے گالیاں صاحب
زبان بگڑی تو بگڑی تھی خبر لینا دہن بگڑا
مرزائیو! ہم بھی تمہاری ’’انجمن احمدیہ‘‘ کو انجمن احمقیہ لکھ سکتے تھے۔ ہم بھی ’’مجاہد‘‘‘ کا مجاور بنا سکتے تھے۔ ہم بھی ’’سلسلہ عالیہ‘‘ کو غالیہ میں تبدیل کر سکتے تھے‘ لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے۔ ہم کو قرآن پاک اس سے منع کرتا ہے۔ ہم کو ہمارے پیغمبر علیہ السلام نے اس حرکت سے روک دیا ہے‘ ہمارے سچے پیغمبر تمہارے دیسی نبی کی طرح مخالفوں کو گالیاں نہیں دیتے تھے، بلکہ صبر کرتے اور ان کے لئے دعائیں فرماتے تھے۔
دشنام خلق رانہ دہم جز دعا جواب
ابرم کہ تلخ گیرم وشیرین عوض دہم
قادیانی ٹریکٹ نمبر۲ ہمارے کسی ٹریکٹ کا بھی جواب نہیں ہے
مرزائیوں نے اپنے ٹریکٹ نمبر۲ کے ٹائٹل پیج پر لکھ دیا ہے۔ ’’بجواب ٹریکٹ ہائے نمبر۱،۲،۳ در حقیقت یہ ایک کھلا ہوا مغالطہ ہے۔ ایک صریح دھوکہ ہے جو عوام کو دیا گیا ہے، لوگوں کی آنکھوں میں خاک ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے، اور یہ باور کرایا گیا ہے کہ ہم (مرزائیوں) نے انجمن اشاعت اسلام کے تین ٹریکٹ کے جواب دے دئیے ہیں اور واقعہ یہ ہے کہ مرزائیوں نے ہمارے کسی ایک ٹریکٹ کا بھی جواب نہیں دیاہے اور نہ ان کا جواب مرزائیوں کے بس کا ہے۔ وہ ایسے