جماعت اسلامیہ کی صدائے احتجاج
جماعت اسلامیہ نے آج کے (۷؍اگست ۱۹۲۳ئ) مقامی اخبارات میں ایک بیان اس رسم کا پڑھا ہے جو اس مسجد کی بنیاد رکھنے کے موقع پر ادا کی گئی۔ جس کو احمدیہ تحریک کے متبعین کا وزلیبن برلین میں بنانے کا ارادہ ہے۔ (جماعت کا کوئی نمائندہ وہاں نہ تھا)
جماعت نے اس افسوس ناک واقعہ کو خاص طور سے محسوس کیا ہے جو دوران تقاریر میں جماعت اسلامیہ برلین کے مشہور اور باعزت ممبر کو پیش آیا۔ جو (صدر تحریک کی طرف سے بلائے گئے تھے) ایک باقاعدہ طریقے سے صدر کی تقریر کا جواب دینا چاہتے تھے تاکہ وہ اپنے ہم مذہبوں کو اور نیز دوسروں کو جو تحریک کی اصل غرض سے واقف نہ تھے۔ احمدیہ جماعت کے اصول وتعلیم سے آگاہ کردیں۔
لہٰذا جماعت اسلامیہ نے پریس میں (اخبارات) بھیجنے کے لئے حسب ذیل ریزولیوشن (تجویز) پاس کی ہے: ’’جماعت اس بدسلوکی پر جو جماعۃ اسلامیہ کے مذکور بالا ممبر کے ساتھ کی گئی۔ جو غلط فہمیوں اور سازشوں کا شکار ہوا۔ صدائے احتجاج بلند کرتی ہے۔‘‘
’’جماعت مسلمانان عالم کو آگاہ کرتی ہے کہ وہ اس گڑھے میں نہ گریں جس کو متبعین احمدیہ نے جو مختلف صورت میں کھلی اور خفیہ میں ظاہر ہوتے ہیں تیار کیا ہے۔ اس فرقہ کی تعلیم ہرصورت میں تمام دنیا میں قبول شدہ تعلیم اسلام کے خلاف ہے۔‘‘
’’جماعت ان مسلمانوں کا جو جرمنی میں رہتے ہیں ایک عام جلسہ اس غرض سے منعقد کرے گی کہ جومختلف طریق کے احمدی متبعین کی تعلیم اصول اور دعوئوں اور مقاصد پر پوری طرح سے غور کیا جائے اور ان کو جانچا جائے تاکہ حقیقت سب کو روشن ہوجائے۔
احمدیوں کا مسلمانوں کو انگریزوں کی موافقت کے لئے ترغیب دینا
ما خوذ از کتاب: ’’انڈیا ان دی بیلنس‘‘ حکومت برطانیہ اور خلافت
مصنفہ: خواجہ کمال الدین بی اے ایل ایل بی امام مسجد ووکنگ
باب سوم
مسلمانان ہند کا طریق ماضی وحال
۱۹۱۲ء تک مسلمانان ہند بال برابر بھی گورنمنٹ کی حمایت سے نہ ہٹے تھے۔ قرآن کی کھلی ہوئی تعلیم اور مقدس رسول کے نصائح نے ان میں حکومت برطانیہ کی سچی وفاداری کی روح