(نزول المسیح ص۴۵، خزائن ج۱۸ ص۴۲۳) ’’افسوس شیعہ لوگ نہیں سمجھتے کہ قرآن نے تو امام حسین کو رتبہ ابنیت کا بھی نہیں دیا بلکہ نام تک مذکور نہیں ان سے توزید بھی اچھا ہے۔ جس کا نام قرآن شریف میں موجود ہے۔‘‘
نوٹ… مرزا کو اس قانون کے ماتحت یہ بھی ضرور کہنا پڑے گا کہ قارون اور ہامان اور شیطان کا بھی بڑا رتبہ ہے اوران کی بھی بڑی شان ہے کیونکہ ان کا نام بھی قرآن پاک میں موجود ہے۔ مگر یہ کونسی بڑی بات ہے اگر مرزا قادیانی کے نزدیک شیطان، ہامان اور قارون کا مرتبہ بھی بڑا ہو کیونکہ جنس اپنی جنس کی طرف رغبت کرتا ہے اور اس کی مدح کرتا ہے۔
کند جنس باہم جنس پرواز
کبوتر با کبوتر باز با باز
(درثمین ص۱۹۷)
کربلائے است سیر ہر آنم
صد حسین است درگریبانم
(نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
(اعجاز احمدی ص۶۹، خزائن ج۱۹ ص۱۸۱) ’’اور مجھ میں اور تمہارے حسین میں بہت فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد ہی مل رہی ہے مگر حسین پس تم دشت کربلا کو یاد کرلو اب تک تم روتے ہو پس سوچ لو۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۸۱، ۸۲، خزائن ج۱۹ ص۱۹۳) ’’میں خدا کا کشتہ ہوں اور تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے پس فرق کھلا کھلا ظاہر ہے۔ پس یہ اسلام پر ایک مصیبت ہے۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔‘‘
نوٹ: اس شیطانی نبی قادیانی کو دیکھو کہ جگر گوشہ مصطفیﷺ اور نور چشم فاطمۃ الزہرہؓ اور پسر علیؓ شیر خدا سید الشہداء حضرت امام حسینؓ کی شان مبارک میں کتنی گستاخی کرتا ہے۔ حضورﷺ تو ان کی نسبت فرماتے ہیں: ’’الحسن والحسین سید اشباب اہل الجنۃ(مشکوٰۃ ص۴۰۶)‘‘ یعنی حسن وحسین اہل جنت کے نوجوانوں کے سردار ہوں گے۔
حضور اکرم علیہ الوف الصلوٰۃ پر اپنی فضیلت
(اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳) ’’لہ خسف القمر المنیر وان لی خسف القمران المشرقان اتنکر‘‘اس کے (یعنی نبی کریم کے) لئے چاند کا گرہن ہوا اور میرے